2018 ,دسمبر 14
ماسکو (ویب ڈیسک) حکام کوسابقہ کمیونسٹ جرمنی کی باقیات میں سے روس کے موجودہ صدر پوٹن کا ایک ایسا شناختی کارڈ ملا ہے، جو انہیں سوویت انٹیلیجنس کے جی بی کے افسر کے طور پر کالعدم مشرقی جرمنی کی بدنام زمانہ خفیہ پولیس ’شٹازی‘ نے جاری کیا تھا۔1990ء میں تقسیم شدہ جرمنی کے
اتحاد سے پہلے کمیونسٹ ریاست ڈیموکریٹک ری پبلک آف جرمنی اور مغربی حصے میں قائم وفاقی جمہوریہ جرمنی دو شدید حد تک حریف ریاستیں تھیں۔ کئی دہائیوں کے دوران سابقہ مشرقی جرمن ریاست میں کالعدم سوویت یونین کی خفیہ سروس کے جی بی کے سینکڑوں اہلکار بھی تعینات رہتے تھے۔ اس دور کی مشرقی جرمن خفیہ پولیس ایک بدنام زمانہ ادارہ تھا، جو ہر کسی کی جاسوسی کرتا تھا اور جس کا نام ’شٹازی‘ تھا۔ شٹازی‘ کا مطلب جرمن زبان میں’ریاستی سلامتی کا محکمہ‘ بنتا تھا۔ اب متحدہ جرمنی میں کمیونسٹ جرمنی کی آرکائیوز کی چھان بین کرنے والے اسٹاف کو ایک ایسا شناختی کارڈ ملا ہے، جو سوویت انٹیلیجنس کے جی بی کے ایک افسر ولادیمیر پوٹن کو جاری کیا گیا تھا۔ یہ تب جرمن شہر ڈریسڈن میں تعینات تھے ۔ اہم بات یہ ہے کہ ماضی کا یہی کے جی بی افسر دراصل آج کے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن ہیں، جو 1985ء سے لے کر 1989ء کے اواخر تک کمیونسٹ جرمنی میں تعینات رہے تھےاس کارڈ کے اجراء کا مطلب یہ ہے کہ اس کارڈ کے ذریعے کے جی بی کے ایک افسر کے طور پر پوٹن کو مشرقی جرمن سیکرٹ پولیس کے تمام دفاتر تک باآسانی رسائی حاصل رہی ہو گی۔ لیکن اس کا خود بخود یہ مطلب نہیں بنتا کہ پوٹن شٹازی کے لیے کام بھی کرتے رہے ہوں گے۔‘‘ولادیمیر پوٹن، جو روانی سے جرمن زبان بھی بولتے ہیں، 1985ء سے لے کر 1989ء میں سابقہ مشرقی جرمن ریاست جی ڈی آر کے ناکام ہو جانے تک ڈریسڈن میں تعینات رہے تھے۔ اس عرصے کے دوران ان کی بیٹیوں میں سے ایک کی پیدائش بھی ڈریسڈن ہی میں ہوئی تھی۔(ش س م)