احسان اللہ احسان نے خود کو فوج کے حوالے کردیا،نورین لغاری کبھی شام نہیں گئی،اسے خود کش زھملے کیلئے تیار کیا جارہاتھا،فوجی ترجمان

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 17, 2017 | 20:18 شام

راولپنڈی: (مانیٹرنگ) آئی ایس پی آر کی جانب سے اہم اعلان کیا گیا ہے کہ کالعدم جماعت الاحرار اور طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے خود کو پاک فوج کے حوالے کر دیا ہے۔ دہشتگرد اور ان کے ساتھی کہیں بھی ہوں، ان کا خاتمہ کیا جائے گا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے بتایا کہ حیدر آباد سے غائب ہونے والی لڑکی کو لاہور سے بازیاب کرا لیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا کو دہشتگردوں سے بازیاب ہونے والی لڑکی نورین لغاری کا ویڈیو بیان بھی سنایا۔ اپنے ویڈیو پیغام میں نورین لغاری نے انکشاف کیا کہ لاہور میں پکڑے جانے والے دہشتگرد بڑے منصوبے بنا رہے تھے۔ دہشتگرد خود کش حملے کرنا چاہتے تھے۔ مجھے خود کش حملے کیلئے استعمال کیا جانا تھا۔ مجھے دو خود کش جیکٹس اور گولیاں فراہم کی گئیں۔ خود کش حملہ ایسٹر کے موقع پر کیا جانا تھا۔ نورین لغاری کا کہنا تھا کہ مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا۔ اپنی مرضی سے لاہور روانہ ہوئی تھی۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ آپریشن رد الفساد ملک سے فساد کو ختم کرنے کا عہد ہے جس میں سب شامل ہیں۔ عوام نے آپریشن رد الفساد کو کامیابی کی طرف گامزن کیا۔ ہم سب ملک کو فساد سے پاک کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ مدرسہ، جوڈیشل، ایجوکیشن، پولیس اور فاٹا اصلاحات رد الفساد کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں اور عوام کی مدد سے تمام آپریشنز کامیاب ہوئے۔ ماضی میں ہونے والے آپریشنز بڑے علاقوں کو کلیئر کرانے کیلئے تھے۔ علاقے کلیئر کرنے کے بعد آپریشن رد الفساد کو پلان کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ اور کراچی میں آپریشن جاری ہیں۔ کراچی میں آپریشن سست ہونے کا تاثر درست نہیں تاہم اس کی نوعیت مختلف ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا میڈیا کو آپریشن رد الفساد کے اعدادوشمار بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ ردالفساد کے تحت 15 میجر آپریشنز کیے گئے۔ اب تک آپریشن ردالفساد کے تحت 108 دہشتگرد مارے جا چکے ہیں۔ 558 فراریوں نے خود کو فورسز کے حوالے کیا، سندھ میں 157 افراد گرفتار کیے گئے، ملک بھر سے 45 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ ڈی جی خان مقابلے میں 10 دہشتگرد مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن ردالفساد میں 6 لاکھ 22 ہزار 691 مختلف اقسام کے ہتھیار پکڑے گئے۔ 4 ہزار 83 غیر قانونی ہتھیاروں کو قبضہ میں لیا گیا اور ملک بھر سے 4 ہزار 510 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گرد اور ان کے ساتھی کہیں بھی ہوں ان کا خاتمہ کیا جائے گا۔