سائنسدانوں نے دنیا کی خطرناک ترین بیماری کی دوا تیار کر لی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 06, 2016 | 16:59 شام

یروشلم (شفق ڈیسک) سائنسدانوں نے ایڈز اور ایچ آئی وی سے نجات کی دوا تیار کرنیکا دعویٰ کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کیمطابق سائنسدانوں نے ایک ایسی دوا تیار کر لی ہے جسکے بارے میں انہیں توقع ہے کہ یہ ایچ آئی وی اور ایڈز کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکے گی۔ اسرائیل کی یروشلم یونیورسٹی کے محققین نے ایک ایسے پروٹین کو شناخت کیا ہے جسکے بارے میں انکا دعوی ہے کہ وہ صرف آٹھ دن میں متاثرہ افراد کے اندر اس وائرس کو 97 فیصد تک کم کر دیتا ہے۔ اس دریافت سے یہ توقع پیدا ہوئی ہے کہ اس مرض کے شکار افراد کو مدد مل سکے

گی جسکے نتیجے میں 2015ء میں دنیا بھر میں دس لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ایچ آئی وی وائرس خون کے سفید خلیات کی ایک قسم کو سی ڈی فور کو نشانہ بناتا ہے جسے جسم امراض جیسے فلو کیخلاف لڑنے کیلئے استعمال کرتا ہے۔ یہ وائرس ان خلیات کی اندرونی مشینری کو ایسے استعمال کرتا ہے کہ اپنی زیادہ سے زیادہ نقلیں بنا کر انہیں تباہ کر دیتا ہے۔ جب سی ڈی فور خلیات کی تباہی کا عمل خون میں 200 فی کیوبک ملی میٹر تک پہنچ جائے تو اسے ایڈز قرار دیا جاتا ہے۔ یہ نئی دوا ٹیسٹ ٹیوبز کے ذریعے ایڈز کے شکار دس مریضوں کے خون میں شامل کی گئی جس میں موجود اجزاء ڈی این اے میں موجود وائرس کی نقلوں کیخلاف مزاحمت کرتے ہوئے متاثرہ سفید خلیات کو تباہ کرنے لگتے ہیں جسکے نتیجے میں یہ وائرس مزید پھیل نہیں پاتا۔ اب تک اس دوا کی آزمائش سے توقع پیدا ہوئی ہے کہ بہت جلد اسکی مدد سے ایچ آئی وی کے شکار سو فیصد خلیات کو ختم کیا جاسکے گا۔ ایچ آئی وی کے شکار افراد کو ابھی روزانہ ادویات کا استعمال کرنا ہوتا ہے تاکہ اس مرض کو دبایا جاسکے مگر اب تک اسکا کوئی علاج دریافت نہیں ہوسکا ہے۔ محققین کیمطابق ہماری کوشش ہے کہ متاثرہ خلیات کو ختم کردیا جائے تاکہ اس وائرس کو دوبارہ سر اٹھانے کا موقع نہ مل سکے۔