اسرائیل کے ٹینک شام کے زیرانتظام علاقے میں داخل ہو گئے،تفصیلات اس خبر میں
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 29, 2016 | 05:22 صبح

لندن(ویب ڈیسک)اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی فضائیہ نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب شام کے زیر کنٹرول گولان پہاڑیوں پر داعش کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق شام کے زیر کنٹرول گولان پہاڑیوں پر واقع اس عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو شدت پسند گروپ داعش کے عسکریت پسندوں کے زیر کنٹرول تھی۔ بتایا گیا ہے کہ پہلے یہ عمارت اقوام متحدہ کے زیر استعمال رہی تھی لیکن بعد ازا
اسرائیلی بیان کے مطابق اس فضائی حملے سے ایک روز پہلے داعش سے وابستہ ایک گروپ ’شہداء ال یرموک‘ کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی فورسز پر فائرنگ کی تھی۔ اسرائیلی فضائیہ نے اس گاڑی کو بھی نشانہ بنایا، جس کے ذریعے فائرنگ کی گئی تھی۔ اس کارروائی میں چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس دوران کسی بھی اسرائیلی فوجی کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔
تاہم اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے کہ داعش کی طرف سے اتوار کے روز پہلی مرتبہ مقبوضہ گولان پہاڑیوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 1967ء کی چھ روزہ جنگ کے دوران اسرائیل نے شام کی گولان پہاڑیوں کے ایک حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔
شام کی پانچ سالہ خانہ جنگی کے اثرات گولان پہاڑیوں کے علاقے پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ اسٹریٹیجک لحاظ سے یہ ایک اہم سرحد ہے۔ اسرائیل کے مطابق یہ مسئلہ اس کی قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔