اب اگر تم میں سے کوئی بدعنوانی میں ملوث ہوا تو۔۔۔۔۔۔چیف جسٹس نے بڑے بڑوں کو وارننگ جاری کر دی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 04, 2017 | 09:29 صبح

اٹک (مانیٹرنگ رپورٹ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے ڈسٹرکٹ کورٹ اٹک کے دورہ کے موقع پرکہا ہے کہ جج کے منصب پر فائز ہونا اللہ کی جانب سے سب سے بڑا انعام ہے۔ عدلیہ کے ادارے کے کسی افراد کا بد عنوانی میں ملوث ہونا کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔

اٹک کی ضلعی عدالتوں نے پورے پنجاب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اپنے دورے سے کچھ چیزیں سیکھ کے جا رہا ہوں جن سے پورے صوبے کو مستفید کیا جائے گا۔ ضلعی عدالتوں کے ملازمین کو ڈسٹرکٹ جوڈیشری ایکٹ منظور کرا کے ہائی کورٹ کے ماتحت لایا جا رہا ہے جس سے ملازمین کو ہائی کورٹ کے ملازمین جیسی مراعات ملیں گی۔ ملازمین اور جج صاحبان سے علیحدہ علیحدہ خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ ملازمین کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور اس ضمن میں خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں جن کے ثمرات بہت جلد ملازمین تک پہنچیں گے۔ جسٹس منصور نے سیشن کورٹ کے کمیٹی روم میں ضلع اٹک کی عدلیہ کے افسروں کے اجلاس کی صدارت کی۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مصالحتی مراکز کا دائرہ کار وسیع کرنے کا کام جاری ہے جس کا دائرہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تک بھی بڑھایا جا رہا ہے۔