چیف جسٹس جمالی نے اپنے دور میں بنچ اوربار کے تعلقاتکو مثالی قرار دیدیا،پاناما کیس پر فیصلہ اگلے چیف کریں گے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 14, 2016 | 17:33 شام

اسلام آباد(مانیٹرنگ)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمت کے دوران بار کا مکمل تعاون رہا ہے،تمام ججز اور وکلاءکی طرف سے محبت ملی ہے،میرے دور میں باراور بنچ کے درمیان تعلق بہت اچھا رہا ہے،18 سال سے زائد عرصہ عدلیہ میں فرائض سرانجام دیے۔
جیو نیوز کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ تمام ججز اور وکلا کی جانب سے محبت اور تعاون حاصل رہا،ایسا محسوس ہورہا ہے جیسے کل کی بات ہو کہ بحیثیت چیف جسٹس حلف اٹھایا۔
ن
امزد چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہم اچھے دنوں کے لیے پرامید ہیں، بار اور بنچ ایک جسم کے دو حصے ہیں،جو بھی مسائل ہیں ان کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی،ہمیں اپنی ذمے داری کا احساس ہے، بار اور بنچ میں خلیج کا سن کر حیران ہوا ہوں،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا دور شاندار تھا۔
سپریم کورٹ بار کے صدر رشید رضوی نے کہا ہے کہ بار اور بنچ ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں لیکن بار کو نظرانداز کیا جا رہا ہے،کچھ عرصے سے بار اور بنچ میں خلیج بنی ہوئی ہے،سوشل میڈیا بے لگام ہوگیا ہے، ججزکوبدنام کر نے کیلیے کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک مہم چلائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 2007ءکے بعد سے سول سوسائٹی کا مثبت کردار سامنے آیا، خوشی اس بات کی ہے کہ وہ واپس کمیونٹی میں آ رہے ہیں،چیف جسٹس کے ریٹائرڈ ہونے پر دکھ ہے۔
سپریم کورٹ بار کے صدر رشید رضوی نے کہا ہے کہ بار اور بنچ ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں لیکن بار کو نظرانداز کیا جا رہا ہے،کچھ عرصے سے بار اور بنچ میں خلیج بنی ہوئی ہے،سوشل میڈیا بے لگام ہوگیا ہے، ججزکوبدنام کر نے کیلیے کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک مہم چلائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 2007ءکے بعد سے سول سوسائٹی کا مثبت کردار سامنے آیا، خوشی اس بات کی ہے کہ وہ واپس کمیونٹی میں آ رہے ہیں،چیف جسٹس کے ریٹائرڈ ہونے پر دکھ ہے۔