بھارتی فوج نے مزید 4 کشمیری شہید کردئیے 8 شہداء سپردخاک مقبوضہ وادی میں سوگ ہڑتال

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 11, 2017 | 06:29 صبح

نیویارک+ سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔2 روز میں درندوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 12 ہوگئی۔ دوسری طرف کشمیریوں کے بھرپور احتجاج اور بائیکاٹ سے خوفزدہ بھارتی الیکشن کمشن نے اننت ناگ میں کل 12اپریل کو ہونیوالا ضمنی الیکشن ملتوی کر دیا۔ یہ الیکشن اب 25 اپریل کو ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کی صبح بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ کے علاقے کیرن میں فرضی جھڑپ کے دوران 4 نوجوانوں کو مارکر پھینک دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ لڑکے مجاہدین تھے جو فورسز پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ تاہم مقامی لوگوں نے ایسی کسی بھی جھڑپ سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ جعلی مقابلے میں ان نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔ جن کی شناخت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا جا رہا۔ گزشتہ روز الیکشن ڈرامے کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے 8 نوجوانوں کو ان کے آبائی قبرستانوں میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی جبکہ حریت قیادت کی اپیل پر وادی میں مکمل ہڑتال رہی۔ وادی چناب سمیت پوری ریاست میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے اور شہدا کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کے لئے ان کے گھر جانے کی کال دی تھی۔ مثالی بائیکاٹ کو بھارت کے خلاف واضح ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے سید علی گیلانی‘ میرواعظ عمر فاروق اور دیگر نے شہید ہونیوالے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ یہ سرفروش ہمارے ہیرو ہیں جو قوم کے لئے اپنا آج قربان کر رہے ہیں‘ محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ جیسے بھارت نواز سیاستدانوں میں ذرا برابر بھی غیرت نام کی کوئی چیز موجود ہے تو انہیں علی الاعلان کشمیری قوم کے فیصلے کو قبول کرکے اپنی سیاسی دکانیں بند کر لینی چاہئے۔ یہ لوگ نوجوانوں کی شہادت پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔ حالانکہ یہ اس قتل عام کے لئے برابر کے ذمہ دار ہیں۔ حریت ترجمان نے ہلاکتوں کے خلاف پیر کی ہڑتال کو مثالی قرار دیتے ہوئے کہاکہ منگل کو بھی اس عظیم سانحے کے خلاف مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ انہوں نے حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کو آرمی کنٹونمنٹ میں تبدیل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے ان بزدلانہ حرکتوں سے آزادی پسند رہنما کو کسی بھی طور مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیوگٹریس کے ترجمان سٹفین دوجارک نے نیویارک میں صحافیوں کے سوال پر بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھارتی مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں انکا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت مل بیھٹ کر بات چیت سے حل کریں۔ انتونیو گٹریس کشمیر پر کھلے عام بیان جاری کرنے سے نہیں کترا رہے جب بھی ضرورت ہوئی وہ بیان جاری کرینگے۔ ادھر بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مارکنڈے کاٹیجو نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں عوامی احتجاج بھارت کیخلاف ’’خطرناک گوریلا جنگ‘‘ میں تبدیل ہو رہا ہے۔ کشمیری نوجوانوں کی اکثریت بھارت سے باغی ہو چکی۔ بھارتی فوج کسی دوسری فوج سے لڑ سکتی ہے مگر عوام سے نہیں۔ بھارتی جریدے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارتی عوام حکومت اور فوج کو وقت آ گیا ہے کہ سچ بتا دینا چاہئے کہ کشمیر میں خوفناک گوریلا جنگ ہونیوالی ہے جس میں بعض ٹی وی اینکر بھی اپنے پروگراموں کے ذریعے جلتی پر تیل چھڑک رہے ہیں۔ دریں اثناء سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے بھارتی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس سے پہلے دیر ہو جائے ہمیں جاگ جانا چاہئے۔ بھارتی حکومت کشمیر میں تمام فرائض سے بات چیت کرے ہمیں مسئلے کا فوجی نہیں سیاسی حل چاہئے۔ حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ 6 کشمیری بچوں کو بیدردی کے ساتھ شہید کیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے سیدھی گولیاں چلائیں‘ کشمیر میں صورتحال بہت خراب ہے۔ تحریک آزادی کے جلسوں پر فائرنگ کی جا رہی ہے۔ 25 روز سے نظربند ہوں۔ بھارت کے خلاف دن بدن نفرت بڑھتی جا رہی ہے۔ کشمیریوں کو بھارتی پارلیمنٹ میں کوئی دلچسپی نہیں‘ کشمیری عوام سے بہت زیادتیاں ہو رہی ہیں‘ کشمیری نوجوان سینہ تان کر بھارتی فوج کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں‘ کشمیر میں مساجد کو تالے لگا دئیے جاتے ہیں‘ کشمیریوں نے بھارتی ضمنی الیکشن کو مسترد کر دیا۔