رواں ماہ کے اختتام پر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ختم ہو جائیگا.خواجہ آصف۔
اسلام آباد (مانیٹرنگ) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے اعتراف کیا ہے کہ جن علاقوں میں بجلی چوری ہورہی ہے وہاں لوڈشیڈنگ زیادہ کی جارہی ہے،حالانکہ بجلی چوروں کو سزا دی جانی چاہیے نہ کہ ان کی حوصلہ افزائی کی جائے۔خواجہ اآصف نے کہا کہ موسم گرم ہوا، کچھ طلب بھی بڑھ گئی، اسی لیے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوگیا، جہاں بجلی چوری ہورہی ہے، وہیں 10سے12گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے،جو جاری رہے گی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا صرف اپریل میں2 ہزار میگاواٹ کی طلب بڑھی ہے، اوسط درجہ حرارت بھی بڑھا ہے، بجلی چوری بھی جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا بجلی چوری کے مسکن تمام صوبوں میں ہیں، شہروں میں 3 سے4 جبکہ دیہات میں 5گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں بجلی چوری ہورہی ہے وہاں سے ٹرانسفارمرز بھی اتارے جائیں گے، 31 مارچ تک سرکلر ڈیٹ 385 ارب روپے تک پہنچ گیا۔انہوں نے میڈیا کو بتایا ایک ماہ میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار 15 ہزار میگاواٹ تک پہنچی ہے، آئندہ سال سے نیلم جہلم پروجیکٹ سے بجلی کی پیداوار شروع ہوجائیگی، اکتوبر 2015ء سے صنعتوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ رواں ماہ کے اختتام پر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ختم ہو جائیگا۔ لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں 2 سے 3 ہفتے لگ سکتے ہیں۔ واجبات کی عدم ادائیگی اور لائن لاسز کی وجہ سے ملک کے کچھ علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے جو جاری رہیگی۔بجلی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے بجلی چوری ہورہی ہے جس کا خمیازہ بروقت بل ادا کرنیوالوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔گزشتہ روزبھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تھم نہ سکا، پانی سے بجلی کی جنریشن کم ہونے کے باعث بجلی کا خسارہ 45 سو میگا واٹ سے 55 سو میگا واٹ کے درمیان ہو گیا ہے، وزارت پانی و بجلی نے ملک بھر کی تقسیم کار کمپنیوں کے گرڈ سٹیشن کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا، اسلام آباد سے ملک کے اندر کوٹے کے حساب سے بجلی کی بندش کا شیڈول جاری کر دیا گیا، لیسکو سمیت دیگر تقسیم کار کمپنیوں کا سسٹم اوور لوڈ ہونے سے لاہور میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 8 سے 10 گھنٹے تک پہنچ گیا، لیسکو ہیڈ آفس میں قائم پاور ڈسٹری بیوٹرز کنٹرول سسٹم (پی ڈی سی) اپنی مرضی کی لوڈشیڈنگ کرنا شروع ہو گیا ہے۔ گنجان آباد علاقوں میں بجلی زیادہ جبکہ پوش علاقوں میں کم بجلی بند کی جانے لگی، نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شہروں میں 10 اور دیہی علاقوں میں 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، سیالکوٹ، وہاڑی سے نامہ نگاران کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں چار، چار گھنٹے بجلی کی لگاتار بندش کے باعث کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گیا ہے شہری حلقوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کا سلسلہ فوری ختم کیا جائے۔ سرگودھا میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش نے عوام کیلئے ہر گزرتے دن کیساتھ مشکلات بڑھا دی ہیں۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شہری علاقوں میں 8 جبکہ دیہی علاقوں میں 15 گھنٹے سے تجاوز کرچکی ہے۔ کسووال میں موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا جن پھر سے بے قابو ہونے لگا۔ کنجوانی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، بے روزگاری میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ رجانہ اور گردونواح میں غیر اعلانیہ شدید لوڈشیڈنگ سے کاروباری زندگی مفلوج ہو کر رہ گی خاص کر رات کے اوقات میں لگاتار تین تین گھنٹے بجلی بند ہونے سے صارفین شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اگلے ماہ گرمی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ پاکستان میں اپریل کی نسبت مئی زیادہ خشک اور گرم ہو گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ہیٹ ویوز کے مختلف علاقوں کو متاثر کرنے کے خدشات ہیں۔ کراچی میں ہیٹ ویوز سے نمٹنے کیلئے ارلی وارننگ سسٹم قائم کر دیا گیا ہے۔سیالکوٹ میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ مزید بڑھ جانے سے شہری پریشان ہیں۔ شہر اقبال میں روزانہ 7 سے 8 جبکہ دیگرعلاقوں میں 16 سے 18 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہوئی۔ وہاڑی شہر اور گردونواح میں بجلی کی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔