جب کھدر پوش نے چیف جسٹس کو مولی کھلائی
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اپریل 03, 2017 | 05:30 صبح
مسعود کھدر پوش 25 دسمبر 1985ء کو لاہور میں وفات پاگئے اور لاہور میں گلبرگ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔چیف ایڈیٹر خبریں جناب ضیا شاہد ان کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس انوارالحق کو مولی کھلانے کا واقعہ سنا رہے تھے،جسٹس انوارالحق بعد میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنے اور بھٹو کو پھانسی کی سزا دینے کے حوالے سے بُری شہرت پائی
مسعود کھدر پوش نے ایک بار کہا آئو چیف جسٹس ہائیکورٹ انوار الحق سے ملتے ہیں۔ ہم پیدل چل پڑے۔ مسعود صاحب گلبرگ سے پیدل کورٹ تک آ جاتے تھے۔ ہائی کورٹ کے گیٹ پر تالا لگا تھا۔ انہوں نے عملے سے کہا انوار الحق نوں دسو تیرا چاچا آیا اے۔ انہوں نے گیٹ کھول دیا اس دوران سامنے ریڑھی والے سے مسعود صاحب نے مولیاں خریدیں دو خود پکڑیں چار پانچ مجھے پکڑا دیں۔ میں نے کہا چیف جسٹس سے ملنا ہے اور یہ مولیاں۔ ان کا کہنا تھا مولیاں دا چیف جسٹس نال کی تعلق۔ اس دوران چیف جسٹس بھی آ گئے بڑے احترام سے ملے۔ مسعود صاحب نے کہا‘ ’’لے انوار مولی کھا۔‘‘ انوار الحق بولے آپ کا بہت شکریہ۔ اس پر مسعود نے کہا انوار تو جالندھر وچ پیدا ہویا تے توں اردو بول رہا ایں۔ پنجابی تیری ماں بولی اے۔ تو چیف جسٹس بن گیا ایں ایہدا اے مطلب نئیں تو مولی نہ کھاویں۔ لے پھڑ کھا مولی اس پر جسٹس انوار الحق نے بہرحال چھوٹا سا ٹکڑا توڑ کر کھا لیا۔ ،