وزیراعظم کے ایوان میں کیے گئے خطاب اور عدالت میں دیے گئے جواب میں کوئی فرق نہیں :خواجہ سعد رفیق نے قسم کھالی۔پی ٹی آئی اور پی پی پی کو دھو کے رکھ دیا
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 14, 2016 | 17:39 شام

اسلام آباد(مانیٹرنگ)وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے ہیں،بلاول کرپشن کی چوری کھا کرجوان ہوئے ہیں،پارلیمنٹ سیاسی ایوان ہے،نواز شریف کے ایوان میں کیے گئے خطاب اور عدالت میں دیے گئے جواب میں کوئی فرق نہیں ہے،ہم سچ پر بات کرتے ہیں،اپوزیشن لیڈر کو سات خون بھی معاف کرتے ہیں پانامہ پر بات کرنا چاہتے ہیں تو مل کربات کرلیں،تحریک انصاف سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔
جیو نیوز کے مطابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئ
ی والے اپنی تنخواہیں سیدھی کرنے آئے ہیں،یہ کیسی جمہوریت ہے خود بولتے ہیں اور ہمیں بولنے نہیں دیتے ہیں،تحریک انصاف کا کام صرف جھگڑا کرنا ہے،پوری پی ٹی آئی اپنے قائد کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔
یہ لوگ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں غنڈہ گردی کررہے ہیں،بلیک میلنگ کی سیاست قبول نہیں کریں گے،جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے طوفان بدتمیزی کی قیادت کررہے ہیں۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کا ٹولہ آج گند ڈالنے آیا تھا،جو ہوا افسوسناک ہے پوری قوم نے براہ راست دیکھا ہے،پی ٹی آئی ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑیں،اقتدار کی بھوک نے عمران اور ان کی ٹیم کو بے حال کیا ہوا ہے جب باہر نکلنے کا وقت آتا ہے تو عمران خان پش اپس لگانا شروع کردیتے ہیں،عمران خان گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا ہے،یوٹرن کے ماہر ہیں،اپوزیشن چائے کی پیالی میں طوفان لانا چاہتی ہے،پی ٹی آئی کا مطالبہ تھا کمیشن بنایا جائے جب بات کمیشن بنانے کی آئی ہے تو یوٹرن لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک آنے کی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی ہے،تحریک انصاف عدالت میں ثبوت پیش کرے،ثبوت کہاں ہیں،یہ اسمبلی میں پیسے لینے آئے ہیں،کیا یہ قوم سے بددیانتی نہیں ہے؟
انہوں نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سیاسی ایوان ہے،نواز شریف کے ایوان میں کیے گئے خطاب اور عدالت میں دیے گئے جواب میں کوئی فرق نہیں ہے،ایوان میں کی گئی بات سیاسی انداز میں تھی عدالت میں وضاحت کے ساتھ جواب دیا گیا،ہم سچ پر بات کرتے ہیں،اپوزیشن لیڈر کو سات خون بھی معاف کرتے ہیں پانامہ پر بات کرنا چاہتے ہیں تو مل کربات کرلیں،تحریک انصاف سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کراچی کو کچرے کا شہر بادیا گیا ہے،خیبر پختونخوا اجڑ چکا ہے،بلین ٹری منصوبے کے درخت کہاں ہیں ایک بھی تو نظر نہیں آتا ہے،بلاول بھٹو کو کرپشن کی بات کرنے سے پہلے اپنا چہرہ آئینے میں دیکھنا چاہیے،بلاول بھٹو زرداری کرپشن کی چوری کھاکر جوان ہوئے ہیں،عمران خان کے اردگرد بھی کرپٹ افراد کھڑے ہیں،میرے والد کو بھٹودور میں آمریت کے خلاف بات کرنے پر شہید کیا گیا تھا،پی ٹی آئی کا وکیل نعیم بحاری پرویز مشرف کا پیادہ تھا۔
انہوں نے ماروی میمن کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ یہ سیاست میں پہلی مرتبہ آئی ہیںاور سیاست میں کون غلطی نہیںکرتا ہے،تحریک انصاف جج بننے کی کوشش نہ کرے،عمران خان صاحب میں آپ کی ڈھٹائی پر حیران ہوں، بات کرنے کے لیے انہیں ہماری بات بھی سننا ہوگی،سیاسی بیان ہمیشہ پارلیمنٹ میں دیا جاتا ہے جو حقائق پر مبنی ہوتا ہے، سپریم کورٹ پراثراندازہونے کی کوشش کیے بغیربحث کریں توتیارہیں، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی میںاصلی اوربڑی اپوزیشن کی ریس لگی ہوئی ہے،اگرچاہتے توفضل الرحمان کیساتھ2گھنٹے میں خیبرپختونخوا میں حکومت بناسکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا تھا۔
یہ لوگ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں غنڈہ گردی کررہے ہیں،بلیک میلنگ کی سیاست قبول نہیں کریں گے،جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے طوفان بدتمیزی کی قیادت کررہے ہیں۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کا ٹولہ آج گند ڈالنے آیا تھا،جو ہوا افسوسناک ہے پوری قوم نے براہ راست دیکھا ہے،پی ٹی آئی ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑیں،اقتدار کی بھوک نے عمران اور ان کی ٹیم کو بے حال کیا ہوا ہے جب باہر نکلنے کا وقت آتا ہے تو عمران خان پش اپس لگانا شروع کردیتے ہیں،عمران خان گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا ہے،یوٹرن کے ماہر ہیں،اپوزیشن چائے کی پیالی میں طوفان لانا چاہتی ہے،پی ٹی آئی کا مطالبہ تھا کمیشن بنایا جائے جب بات کمیشن بنانے کی آئی ہے تو یوٹرن لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک آنے کی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی ہے،تحریک انصاف عدالت میں ثبوت پیش کرے،ثبوت کہاں ہیں،یہ اسمبلی میں پیسے لینے آئے ہیں،کیا یہ قوم سے بددیانتی نہیں ہے؟
انہوں نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سیاسی ایوان ہے،نواز شریف کے ایوان میں کیے گئے خطاب اور عدالت میں دیے گئے جواب میں کوئی فرق نہیں ہے،ایوان میں کی گئی بات سیاسی انداز میں تھی عدالت میں وضاحت کے ساتھ جواب دیا گیا،ہم سچ پر بات کرتے ہیں،اپوزیشن لیڈر کو سات خون بھی معاف کرتے ہیں پانامہ پر بات کرنا چاہتے ہیں تو مل کربات کرلیں،تحریک انصاف سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کراچی کو کچرے کا شہر بادیا گیا ہے،خیبر پختونخوا اجڑ چکا ہے،بلین ٹری منصوبے کے درخت کہاں ہیں ایک بھی تو نظر نہیں آتا ہے،بلاول بھٹو کو کرپشن کی بات کرنے سے پہلے اپنا چہرہ آئینے میں دیکھنا چاہیے،بلاول بھٹو زرداری کرپشن کی چوری کھاکر جوان ہوئے ہیں،عمران خان کے اردگرد بھی کرپٹ افراد کھڑے ہیں،میرے والد کو بھٹودور میں آمریت کے خلاف بات کرنے پر شہید کیا گیا تھا،پی ٹی آئی کا وکیل نعیم بحاری پرویز مشرف کا پیادہ تھا۔
انہوں نے ماروی میمن کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ یہ سیاست میں پہلی مرتبہ آئی ہیںاور سیاست میں کون غلطی نہیںکرتا ہے،تحریک انصاف جج بننے کی کوشش نہ کرے،عمران خان صاحب میں آپ کی ڈھٹائی پر حیران ہوں، بات کرنے کے لیے انہیں ہماری بات بھی سننا ہوگی،سیاسی بیان ہمیشہ پارلیمنٹ میں دیا جاتا ہے جو حقائق پر مبنی ہوتا ہے، سپریم کورٹ پراثراندازہونے کی کوشش کیے بغیربحث کریں توتیارہیں، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی میںاصلی اوربڑی اپوزیشن کی ریس لگی ہوئی ہے،اگرچاہتے توفضل الرحمان کیساتھ2گھنٹے میں خیبرپختونخوا میں حکومت بناسکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا تھا۔