ہندوستانی سرحدوں کی نگرانی کرنے والی خواتین فوجی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 30, 2017 | 19:48 شام

لاہور (مانیٹرنگ رپورٹ)انڈیا کی بین الاقوامی سرحد کی حفاظت کرنے والے سکواڈ بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے جون سنہ 2008 میں خواتین کا اپنا ونگ شروع کیا تھا اور دو دن قبل کسی خاتون کو پہلی بار کمبیٹ آفیسر بنایا گیا ہے۔

پہلی بار خواتین ونگ کی فوجیوں کو اپریل سنہ 2009 میں پاکستان کے ساتھ سرحد پر تعینات کیا گیا تھا۔

موجودہ وقت میں بی ایس ایف کی 3084 سے زیادہ خواتین نوجوان پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ انڈیا کی سرحد پر تعینات ہیں۔

ان میں سب سے زیادہ 1215 خواتین فوجی مغربی بنگال بی ایس ایف یونٹ میں تعینات ہیں۔

ان خواتین فوجیوں کی تعیناتی تریپورہ، آسام، میگھالیہ، میزورم، مغربی بنگال، راجستھان، گجرات، پنجاب اور جموں کشمیر کی سرحدوں پر ہے۔

انھیں فی الحال دن کی روشنی میں آٹھ گھنٹے کے لیے سرحد پر ڈیوٹی دینی ہوتی ہے اور ان کی ذمہ داریوں میں انسانی سمگلنگ اور منشیات کی سمگلنگ پر نظر رکھنا شامل ہے۔

بہرحال ابھی تک انھیں رات کے وقت نگرانی پر تعینات نہیں کیا جاتا ہے۔

دو دن قبل بی ایس ایف کی 51 سالہ تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کو کمبیٹ آفیسر تعینات کیا گیا ہے۔ تنوشری پاریک پہلی خاتون بھی ہیں جنھوں نے بی ایس میں آفیسر رینک میں شمولیت اختیار کی تھی۔