بھالو نے وزیر اعظم کو استعفے کی ڈیڈلائن دیدی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 08, 2016 | 17:47 شام

پٹنہ (مانیٹرنگ) نوٹوں کی منسوخی کے معاملے پر پیدا ہوئے ہنگامہ ​​کے درمیان راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو براہ راست چیلنج کرتے ہوئے آج کہا کہ اگر پچاس دن میں حالات معمول پر نہ آئے تو کیا وزیر اعظم استعفی دیں گے ۔

مسٹر یادو نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ وزیر اعظم کی پچاس دن کی مہلت میں 22 دن باقی ہیں۔ پچاس دن بعد بھی صورت حال معمول پر نہ آئے تو کیا مودی جی استعفی دیں گے یا منہ چھپاتے گھومیں گے۔ نہ وزیر اعظم، نہ ان کے وزرا، نہ

اقتصادی مشیروں یا نیتی آیوگ کو گاؤں کی سمجھ ہے۔ گاؤں والوں کی حالت کو سمجھنا تو بہت دور کی بات ہے ۔

آر جے ڈی سپريمو نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ مودی جی، ملک میٹروز سے ہی نہیں بنا ہے۔ آپ کا یہ معیشت پر مسلط کیا گیا مہلک تجربہ گاؤں میں اناج، زندگی، موت، مستقبل کا سوال بن گیا ہے۔ مودی جی جانتے ہیں کہ مشکل سے 20 فیصد ہندستانی ہی نقد سے مبرا لین دین کرنے کی حالت میں ہیں ۔

مسٹر یادو نے كیش لیس معیشت کے تصور کو نوٹوں کی منسوخی کی دلدل سے توجہ ہٹانے کا جملہ بتایا اور کہا کہ جو نوے لوگ براہ راست طور پر نوٹوں کی منسوخی کی نذر ہوگئے وہ کیا غیر ملکی تھے؟ ان کے خاندان کا بوجھ کون اٹھائیگا گا؟ وزیر اعظم کے پاس ان کے لئے وقت / لفظ بھی نہیں۔ ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ بھاگتے بھوت کی لنگوٹی بھلی۔ نوٹوں کی منسوخی میں مٹی پليد ہوتے دیکھ کر وزیر اعظم کالا دھن کا راگ ترک کرکے ، اب نقد سے مبرا معیشت کے پلو میں چھپ رہے ہیں۔