شیخوپورہ :لشکری جھنگوی کا نیا سربراہ پولیس مقابلے میں ہلاک ، تفصیلات اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 19, 2017 | 06:06 صبح

لاہور (ویب ڈیسک) تازہ ترین  اطلاعات کے مطابق دو روز قبل اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ مارا جانے والا لشکر جھنگوی کا نیا رہنما آصف چھوٹو، جو رضوان کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، انسداد دہشت گردی فورسز کے اہلکاروں کے ہاتھوں شیخوپورہ میں مارا گیا  ۔

یہ چاروں ہلاکتیں اس پولیس مقابلے کے 18 ماہ بعد ہوئی ہیں، جس میں اسی ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم کی طویل عرصے تک قیادت کرنے والا ملک اسحاق نامی شدت پسند اپنے کئی ساتھیوں سمیت مارا گیا تھا۔

پنجاب میں انسداد دہشت گردی کے صوبائی محکمے کے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ منگل سترہ جنوری کو رات گئے ہونے والے اس مسلح تصادم میں جو چار عسکریت پسند ہلاک ہوئے،

ان میں آصف چھوٹو بھی شامل ہے جسے حال ہی میں لشکر جھنگوی  کا سربراہ بنایا گیا تھا ۔

یہ تنظیم پاکستان میں سرگرم بہت سے عسکریت پسند گروپوں میں سے ایک ہے، جو اب تک مختلف خونریز حملوں میں سینکڑوں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی ذمے داری قبول کر چکی ہے۔ اس تنظیم کے عسکریت پسندوں کی طرف سے زیادہ تر شیعہ مسلم اقلیت سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

لاہور سے جاری کردہ صوبائی محکمہ انسداد دہشت گردی کے بیان کے مطابق لشکر جھنگوی کے ان چاروں عسکریت پسندوں کو پنجاب کے دارالحکومت سے قریب 40 کلومیٹر شمال مغرب کی طرف شیخوپورہ شہر میں ہلاک کیا گیا۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’انسداد دہشت گردی فورسز کو یہ خفیہ اطلاع ملی تھی کہ شیخوپورہ میں عسکریت پسندوں کا ایک گروہ لاہور میں ایک حملے کی تیاری کر رہا تھا۔ مارے جانے والے یہ دہشت گرد بے رحم قاتل تھے اور ان کی موت کے ساتھ دہشت گردی اور ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات کے چند بڑے باب بند ہو گئے ہیں