جدید عینک کتابیں اور اخبارات پڑھ کر سناتی ہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 06, 2016 | 19:11 شام

لندن (شفق ڈیسک) باتونی چشمہ اورکیم‘ ان پڑھ لوگوں اور کمزور نظر والے افراد کیلئے مؤثر ثابت ہوسکتا ہے، ماہرین۔ دنیا میں لاکھوں کروڑوں لوگ ایسے ہیں جو نظر کی کمزوری کی وجہ سے پڑھ نہیں پاتے اور اس سے بھی زیادہ تعداد ان پڑھ لوگوں کی ہے لیکن اب ان کیلئے ایک بولنے والی عینک بنائی گئی ہے جو اخبار سے لے کر کتاب تک پڑھ کر سناتی ہے۔ اس جدید عینک کو اورکیم کا نام دیا گیا ہے جو ایک سمارٹ عینک ہے۔ برطانیہ میں اسکی فروخت شروع رواں ماہ شروع ہو جائیگی اور کیم کی سب سے اہم شے اس میں نصب ایک طاقتور کیمرہ

ہے جو عینک کے ایک کونے پر لگا ہوا ہے۔ کیمرے سے ایک تار ایک چھوٹے سے کمپیوٹر میں جاتا ہے جس میں لگا سپیکر آپکو دکھائی دینیوالی تحریر پڑھ کر سناتا ہے۔ یہ پینسل بکس کی جسامت کا کمپیوٹر ہے جو باآسانی آپکی جیب میں سما سکتا ہے۔ جوں ہی آپ کسی تحریر پر انگلی رکھتے ہیں تو آلے سے ایک بیپ کی آواز آتی ہے اور اس صفحے کی تصویر کھینچی جاتی ہے اور اس کے بعد روبوٹک آواز میں اس کا متن سنائی دیتا ہے اورکیم جو ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے وہ 20 سال پرانی ہے جسے آپٹیکل کریکٹر ریکگنیشن (او سی آر) کہا جاتا ہے۔ یہ راستے کے اشتہار، سائن بورڈ اور کھانے کے ڈبے بھی پڑھ سکتا ہے لیکن فی الحال لوگوں کی لکھائی کو نہیں پڑھ سکتا اورکیم کو 2010ء میں 2 سائنسدانوں نے پہلی مرتبہ بنایا تھا جب وہ ایک کار بنانے والی کمپنی میں ملازم تھے اور انہوں نے پیدل چلنے والوں اور دوسری کاروں کو شناخت کرنے والا ایک کیمرہ سسٹم بنایا تھا۔ اس وقت ایسے 2000 آلات بنائے گئے تھے اوراب انہیں برطانیہ میں فروخت کیا جائے گا اورکیم کے 2 ورژن بنائے گئے ہیں اور دونوں ہی بہت مہنگے ہیں۔ ایک مائی ریڈر ہے جس کی قیمت قریباً 2 لاکھ روپے ہے جب کہ مائی آئی کی قیمت ڈھائی لاکھ روپے سے بھی زیادہ ہے اور ان کا آرڈر کمپنی کی ویب سائٹ پر دیا جاسکتا ہے۔