مارخور

2020 ,فروری 6



ڈیل آف دی سنچری کے منظر عام پر آنے سے قبل ہی اسرائیل کی جانب سے عرب ممالک کو اعتماد میں لیا جا چکا تھا ، اب جو کچھ بھی فلسطین ، کشمیر ، امت کے ساتھ ہو رہا ہے ، عرب ممالک کے سربراہان حقیقت جانتے ہیں ۔ ۔ ۔

کشمیر کو امت کا مسلہ نا بنائیں ، یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ، پھر ، بحرین ، دبئی نے انہی دنوں میں مودی کو آعلیٰ ترین ایوارڈ سے نوازا ، سعودیہ نے 75 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی بھارت کو آفر کر کے اپنا وزن مودی کے پلڑے میں اسرائیل کے پریشر پر ڈالا تھا ۔

پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے او آئی سی کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تھا ، ترکی ، ملائيشيا ، ایران ، قطر کے ساتھ مل کر نیا اسلامی بلاک بنانے کا اعلان کیا ، سعودیہ نے اس بلاک کو امت کی تقسیم بنا کر بائیکاٹ کر دیا ، پاکستان کو بھی دباؤ ڈال کر کوالالمپور سمٹ میں شرکت سے روک دیا ۔ ۔ ۔

اصل مقصد اس اسلامی بلاک کی تشکیل کو روکنا تھا ، جو گریٹر اسرائیل کی راہ میں پہاڑ بن جاتا ۔ ۔ ۔
عرب ممالک مکمل طور پر اسرائیل کے پٹھو بن چکے ہیں ، ٹرمپ نے جونہی پلان پیش کیا ، عرب ممالک کی عوام میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ، اس عوام کو قیادت چاہئے ، عرب ممالک کے سربراہان کو یقین ہے کہ اگر ترکی ، ملائيشيا ، پاکستان اکٹھے ہو گئے تو انکی حکومتوں کا تختہ الٹ دیا جائے گا ، اگر اس عوام کو عرب ممالک کے سربراہان کے کردار کا علم ہو گیا تو یہ عوام بے قابو ہو کر سڑکوں پر ہوگی.
اس نئےاسلامی ممالک کے اتحاد کو روکنے کیلئے اسرائیل ، ترکی و پاکستان پر جنگ مسلط کر سکتا ہے ۔
اسی صورت حال سے نمٹنے کیلئے عمران کا دورہ ملائيشيا ، طیب اردگان کا دورہ پاکستان ، افغان طالبان کا دورہ استنبول ۔ ۔ ۔ ان دوروں کا ایجنڈا انڈیا کا کیا کرنا ہے ، اسرائیل کے خلاف کیا کرنا ہے ، نیا اسلامک بلاک ۔ ۔ ۔ اسرائیل کی آنکھوں میں تین مسلم طاقتیں کھٹک رہی ہیں ( پاکستان ، افغان طالبان ، ترکی ) ۔ ۔ ۔
گریٹر اسرائیل کے لئے اسرائیل اب شام کو برباد کرے گا ،
گریٹر اسرائیل کے لئے عرب ممالک کو ساتھ ملانے کے بعد ٹارگٹ اب ایشیا ہے ۔ ۔ ۔ چین ، روس ، ایران ، قطر بے تاب ہیں اس نئے بلاک کو جوائن کرنے کے لئے.
ریاست پاکستان کو مزید ہوشیار رہنا ہو گا ، نیا اسلامی بلاک وقت کی اشد ترین ضرورت ، یہی واحد حل ہے خطے میں بھارتی و اسرائیلی سازشوں کو ناکام بنا کر گریٹر اسرائیل کی راہ میں پہاڑ کھڑا کر دیا جائے ۔ ۔ ۔
اب کی بار یہ موقع ہاتھ سے نہیں نکلنا چاہئے ۔۔۔

پاک آرمی زندہ آباد
پاکستان پائندہ آباد

متعلقہ خبریں