مریم نواز کا دورہ پشاور کیوں ملتوی ہو،چشم کشا رپورٹ سامنے آگئی
لاہور(مانیٹرنگ) ایبٹ آباد سے راجہ منیر خان نوائے وقت کے قومی افق میں لکھتے ہیں کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف کی 4اپریل کو سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کےلئے دورہ پشاورکو ملتوی کر دیاگیا ۔کنونشن میں مسلم لیگ(ن)کی صوبائی کابینہ،ضلعی صدور و جنرل سیکرٹریز سمیت کارکنوں کو دعوت دی گئی تھی اور تیاریاں بھی مکمل کرلی گئی تھیں لیکن عین وقت پر مریم نواز شریف کے دورے کو ملتوی کر دیاگیا ۔سوشل میڈیا پر بھی مہم جاری تھی ۔کارکنوں میں جوش و خروش پایا جاتا تھا وہ اپنی لیڈر مریم نواز شریف کے دورہ پشاور اور ان کے خیالات سننے کےلئے بے تاب تھے لیکن مریم نواز شریف کے دورہ پشاور کو ملتوی کرنے کی اصل وجہ کنونشن میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کی طرف سے گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا کے خلاف احتجاج کرنا تھا ۔گورنر کے آبائی ضلع پشاور کے عہدیداروں سمیت صوبائی عہدیدار ،ایم ایس ایف اور یوتھ ونگ اور سوشل میڈیا کے عہدیدار بھی گورنر سے شدید ناراض ہیں اور مریم نواز شریف کے سامنے گورنر کے خلاف احتجاج کا پروگرام بنایا تھا اس لئے عین وقت پر مریم نواز شریف کے کنونشن سے خطاب کو ملتوی کر دیاگیا جس سے کارکنوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے کیونکہ ایک ماہ سے سوشل میڈیا پر مریم نواز شریف کی پشاور کے دورے کے بارے میں مہم جاری تھی ۔کارکنوں میں نیاجذبہ اور جوش پایا جاتا تھا کیونکہ مریم نواز کا پشاور کا پہلا دورہ تھا ۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن)کی مرکزی کونسل کے اجلاس اسلام آباد میں کنونشن سنٹر میں بھی گورنر کے رویے کے خلاف پارٹی کی مرکزی کونسل کے ارکان نے احتجاج کیا تھا اور مریم نواز شریف نے احتجاج کو نوٹ بھی کیا تھا لیکن پانچ ماہ گزرنے کے باوجود گورنر کو مرکز کی جانب سے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے مسائل حل کرنے کےلئے کوئی واضح ہدایت جاری نہیں کی گئی جس سے کارکن دلبرداشتہ ہو گئے ہیں اور مریم نواز شریف کے دورہ پشاور کے موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتے تھے ۔گورنرخیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا کا ایک سال کا عرصہ پورا ہو گیا ہے لیکن ابھی تک وہ اپنے خاندان کے خول سے باہر نہیں نکلے ۔مسلم لیگ(ن)کی صوبائی کابینہ سمیت ضلعی صدور و جنرل سیکرٹریز سے ملاقات نہیں کی ۔پارٹی کے نظریاتی و مخلص کارکنوں پر گورنر ہاﺅس کے دروازے بند ہیں ۔کارکنوں کے جائز کام بھی نہیں ہوتے ۔فاٹا سیکرٹریٹ میں قریبی رشتہ داروں کو تعینات کیاگیا ہے ۔چیک اینڈ بیلنس کا کوئی نظام موجود نہیں ۔گورنر ہاﺅس میں غیر سنجیدہ اور غیر سیاسی لوگوں کو مشیر بٹھا یا گیا ہے جس پر کارکنوں میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں ۔