کانگریس نے بھی مودی حکومت کو اس کا چہرہ دکھادیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 08, 2016 | 08:17 صبح

نئی دہلی(مانیٹرنگ)اوڑی حملوں اور مولانا مسعود اظہر پر بی جے پی کے الزامات پر گانگریس نے مودی حکومت کو آئینہ دکھا دیا۔بھارتی حکومت سے اس کا جواب نہیں بن پارہا۔ مودی حکومت کی جانب سے پٹھان کوٹ اور اوڑی حملوں سمیت سرحد پار دہشت گردی کی مبینہ کارروائیوں کا الزام جیش محمد پر عائد کیا جاتا ہے۔اس پر نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو ا±س وقت کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب اپوزیشن جماعت کانگریس نے اسے یاد دلایا کہ کس طرح اس نے مسعود اظہر کو رہا کیا تھا، جنھوں نے پھر جیش محمد تشکیل دی۔ سینیئر وک
یل اور سابق کانگریسی وزیر کپل سبل نے بی جے پی کی سابقہ حکومت کے دور میں دسمبر 1999 میں ہونے والے یرغمالیوں کے تبادلے کی جانب توجہ دلائی جب نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے آنے والے ایک انڈین ایئر لائنز کے طیارے کو ہائی جیک کرلیا گیا تھا، جسے ہائی جیکرز نے امرتسر میں اتارا اور پھر ہی فوراً ہی طیارہ افغانستان کے شہر قندھار روانہ ہوگیا تھا۔ اپنے شہریوں کی رہائی کے بدلے ہندوستان نے مسعود اظہر اور سید عمر شیخ کو رہا کیا تھا اور اس ساری ڈیل میں ہندوستان کے موجودہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ عمر شیخ نے بعدازاں امریکی صحافی ڈینئل پرل کو قتل کیا تھا۔ کپل سبل نے کہا، 'اگر ا±س وقت کی بی جے پی حکومت جیش محمد کے بانی مسعود اظہر کو رہا نہ کرتی تو پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات اتنے کشیدہ نہ ہوتے۔' انھوں نے سوال کیا، 'جیش محمد کی تخلیق کس نے کی؟ اسے بی جے پی نے بنایا۔'ایک ایسے وقت میں جبکہ بی جے پی اور اپوزیشن جماعت کانگریس کے درمیان آزاد کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے سرجیکل اسٹرائیکس کے متنازعہ دعووں پر لفظی جنگ شدت اختیار کرچکی ہے، کپل سپل نے حکمران جماعت سے کہا کہ اس مہم کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا، 'حکومت، نریندر مودی کو تمام کریڈٹ دے کر مسلح افواج کی قربانیوں کو پس پشت ڈال رہی ہے۔'اس سے قبل کانگریسی رہنما راہول گاندھی نے بھی ہندوستانی وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'مودی جوانوں کے خون کے پیچھے چھپ رہے ہیں اور ان کی قربانیوں کو کیش کرا رہے ہیں۔' دوسری جانب نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اورعام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے گذشتہ دنوں سرجیکل اسٹرائیکس کے معاملے پر وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے ان سے کہا تھا کہ وہ پاکستان کی جانب سے اس دعوے کے مسلسل انکار پر ثبوتوں کے ساتھ ردعمل ظاہر کریں، جس پر انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر ملک مخالف ہونے کا الزام عائد کردیا گیا