لاہور: (مانیٹرنگ) سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر جاری ایک پیغام میں مسافر نے لکھا ہے کہ وہ لاہور سے کراچی جانے والی پرواز پی کے 307 کا حصہ تھا۔ مسافر نے بتایا کہ پی آئی اے طیارے کی پرواز جمعرات کی رات 10 بجے شیڈول تھی، تاہم حکام کی جانب سے پہلے ہی مسافروں کو آگاہ کر دیا گیا تھا کہ فلائٹ کی روانگی میں صبح 4 بجے سے ساڑھے پانچ بجے تک دیر ہو سکتی ہے۔ مسافر نے بتایا کہ طے شدہ وقت کے مطابق پی کے 307 نے صبح ساڑھے پانچ بجے لاہور سے اڑان بھری اور تقریباً 7 بجے تک کراچی کی حدود میں داخل ہو گئی تاہم پائلٹ نے فضا میں کچھ چکر لگانے کے بعد مسافروں کو بتایا کہ شدید دھند کی وجہ سے رن وے پوری طرح سے نظر نہیں آ رہا، اس صورتحال میں طیارے کو اتارنا ناممکن ہے۔ مسافر کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے اناؤنس کیا کہ بوئنگ 777 کی ری فلنگ کیلئے اسے مسقط لے جانا پڑے گا جو قریب بھی ہے اور جہاں یہ سہولت موجود ہے، جس کے بعد طیارے کو وہاں لے جایا گیا۔
مسافر کا کہنا تھا کہ تقریباً ساڑھے 8 بجے پی آئی اے کی پرواز پی کے 307 مسقط ایئرپورٹ پر لینڈ ہو چکی تھی، جہاں نہ صرف طیارے کی ری فلنگ کی گئی بلکہ کراچی ایئرپورٹ کا مطلع صاف ہونے کا انتظار بھی کیا گیا۔ مسافر نے بتایا کہ موسم صاف ہونے کی اطلاع کے بعد طیارے نے وہاں سے تقریباً 10 بج کر 45 منٹ پر اڑان بھری اور تقریبا بارہ بج کر دس منٹ پر کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔
واضح رہے کہ ایک نجی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ نامعلوم وجوہات اور مسافروں کو کسی قسم کی پیشگی اطلاع کے بغیر لاہور سے کراچی جانے والی پرواز کو مسقط لے جایا گیا ہے جہاں مسافر شدید پریشان ہیں۔