دنیا کا شرمناک ترین میلہ شروع ہوگیا، ہزاروں شادی شدہ افراد پہنچ گئی

2017 ,جولائی 14



نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی ممالک میں ہم جنس پرستی و دیگر خباثتوں کی طرح ان کے اکثر میلے ٹھیلے بھی اسی نوعیت کے اخلاق باختہ ہوتے ہیں۔ ایسا ہی ایک شرمناک میلہ ہر سال امریکی ریاست نیواورلینز میں منعقد ہوتا ہے جس کا نام ”ناٹی ان نولنز“ (نوٹی ان نیولینس)ہے۔ یہ میلہ شادی شدہ مردوخواتین کے لیے منعقد کیا جاتا ہے جہاں وہ اپنے شریک حیات سے ہٹ کر داد عیش دیتے ہیں۔ اس میلے میں لوگ ایک دوسرے کے ساتھ اپنے شریک حیات کا تبادلہ بھی کرتے ہیں اور ہر طرح کی بے حیائی کی یہاں کھلی اجازت ہوتی ہے۔ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق اس سالانہ میلے کا ایک بار پھر آغاز ہو گیا ہے اور اس سال اس میں ایک ہزار سے زائد جوڑے شریک ہوئے ہیں۔ یہ لوگ برہنہ و نیم برہنہ ہو کر میلے کی مخصوص جگہ پر گھومتے ہیں اور پسند آنے والے افراد کے ساتھ کھلے عام تعلق استوار کرتے ہیں۔ منظرعام پر آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نیم برہنہ مردوخواتین عجیب و غریب قسم کی گاڑیوں میں اور پیدل، کئی طرح کے پوسٹر اٹھائے گھوم رہے ہوتے ہیں۔ان پوسٹرز پر انہوں نے ”ایک شادی فطری نہیں اورجنسی تعلق بہت زیادہ ہونا چاہیے“ جیسے اخلاق باختہ فقرے تحریر کر رکھے تھے۔
اس حوالے سے امریکہ میں ’قومی اتحاد برائے جنسی آزادی‘ کے نام سے ایک تنظیم بھی بنی ہوئی ہے اور یہ میلہ اسی کے زیراہتمام ہوتا ہے۔ میلے میں شریک تنظیم کی رکن کیرا ہیریس کا کہنا تھا کہ ”یہ میلہ ہماری آئیڈیل دنیا ہے۔ یہاں مجھے کوئی خوف نہیں، میرے دوجنسی پارٹنر ہیں اور میں یہاں دونوں سے ایک ساتھ اظہار محبت کر سکتی ہوں۔میرے شوہر کی گرل فرینڈ بھی اس میلے میں وہی کچھ کر سکتی ہے جو میں کر رہی ہوں۔“

متعلقہ خبریں