جب ایک صحابی کو نظر لگ گئی تو حضرت محمد ؐ نے اس کا علاج کیسے کیا جانیے اس رپورٹ میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 27, 2016 | 16:12 شام

لاہور(ویب ڈیسک) صحابہ کرام  رضی اللہ عنہ میں  سہل بن حنیف کا واقعہ معروف ہے  کہ انہوں نے ایک موقع پر غسل کرنے  کے لیے کپڑے اتارے تو انکے سفید رنگ اور تندرست بدن  پر عامر بن ربیعہ  رضی الل عنہ کی نظر پڑ گئی  اور انکی زبان سے بے اختیار نکلا کہ  میں نے آج تک اتنا حسین بدن کسی کا نہیں دیکھا ۔ عامر بن ربیعہ  رضی اللہ عنہ کا یہ کہنا تھا کہ سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ  کو فوراً سخت بخار چڑھ گیا  ۔ رسول اللہ ؐ کو جب اس کی اطلاع ہوئی  تو آپ ؐ نے

یہ علاج کیا کہ عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ  کو حکم دیا  کہ وہ وضو کریں  اور وضو کا پانی کسی برتن میں جمع کریں ۔ یہ پانی سہل بن  حنیف رضی اللہ عنہ کے بدن پر ڈالا جائے ۔

چنانچہ ایسا ہی کیا گیا  تو فورا سہل بن حنیف  رضی اللہ عنہ کا بخار اتر گیا  اور وہ بالکل تندرست ہو  کر نبی کریم  ؐ کے ساتھ اسی مہم میں شریک ہوئے جس کا ارادہ انکا پہلے تھا ۔اس واقعہ میں آپ  ؐ نے عامر بن ربیعہ  رضی اللہ عنہ کو  یہ تنبیہہ بھی فرمائی ۔

ترجمہ: کوئی شخص اپنے بھائی کو کیوں قتل کرتا ہے تم نے ایسا کیوں کیا جب انکا بدن نظر آیا تو برکت کی دعا کر لیتے ۔ نظر کا اثر ہو جانا حق ہے۔