ہندو نژاد مسلمان منشی نول کشور

2022 ,فروری 23



منشی نول کشور 3جنوری 1836ء کو متھرا میں پیدا ہوئے اور 19؍فروری 1895 کو دہلی میں انتقال ہوا. ان کے والد علی گڑھ کے زمیندار تھے. تعلیم کا آغاز مکتب میں فارسی اور اردو پڑھ کر کیا۔ 1858ء میں 22 سال کی عمر میں لکھنئو میں نول کشور پریس اور بک ڈپو قائم کیا ۔ منشی نول کشورکی نوجوانی کے زمانے میں لاہور سے اخبار 'کوہِ نور' نکلتا تھا، وہ اس کیلئے مضامین لکھنے لگے، جو اس قدر مقبول ہوئے کہ اس کے مدیر منشی ہرسُکھ رائے نے انھیں لاہور آ کر اخبار میں کام کرنے کی دعوت دی جو نول کشور نے قبول کر لی۔ پھر نول کشور نے اپنے پریس میں مذہبی رسائل اور بچوں کے قاعدے چھاپے اور انھیں خود ہی بیچنا شروع کیا۔ وہ خود اپنے کندھوں پر گٹھڑ اٹھا کر بازار اور دفاتر تک لے جاتے تھے۔ انگریزوں کو ان کی لگن پسند آئی اور انھیں دفتری سٹیشنری کے ٹھیکے ملنے لگے۔ 26 نومبر 1858ء کو انھوں نے ’اودھ اخبار‘ کا اجرا کیا جو بڑے سائز کے چار صفحات پر مشتمل ہوتا تھا۔ منشی صاحب کے ساتھ جن لوگوں نے اس اخبار میں کام کیا ان میں رتن ناتھ سرشار، عبد الحلیم شرر، قدر بلگرامی، منشی امیر اللہ تسلیم اور دوسرے مشاہیرِ اردو شامل ہیں۔ اس اخبار میں جن لوگوں کے مضامین چھپتے تھے ان میں مرزا غالب اور سر سید احمد خان بھی شامل ہیں۔ سرشار کا شاہکار ’فسانۂ آزاد‘ اسی اخبار میں دسمبر 1878ء سے دسمبر 1879 تک قسط وار چھپتا رہا۔ غالب منشی صاحب کے ذاتی دوستوں میں شامل تھے۔ وہ نول کشور پریس کے بارے میں ایک خط میں لکھتے ہیں: 'اس چھاپہ خانے نے جس کا بھی دیوان چھاپا، اس کو زمین سے آسمان تک پہنچا دیا'. ایک اور خط میں ان کے بارے میں لکھتے ہیں: 'خالق نے اسے زہرہ کی صورت اور مشتری کی سیرت عطا کی ہے۔' غالب کے دوست قدر بلگرامی جب مالی مشکلات کا شکار ہوئے تو غالب نے انھیں خط میں لکھا کہ جا کر لکھنؤ میں میرے دوست سے ملو، تمھارا کام ہو جائے گا۔ منشی نول کشور کا سب سے بڑا کارنامہ داستانِ امیر حمزہ کی 46 جلدوں کی اشاعت ہے جسے دنیا کی سب سے بڑی داستان کہا جاتا ہے۔ ہندو ہونے کے باوجود منشی نول کشور نے کئی اہم اسلامی کتابیں، قرآن کی تفاسیر، احادیث کے مجموعے اور فقہ کی کتابیں شائع کیں۔ مطبع منشی نول کشور لکھنؤ سے 1858ء سے 1950ء تک 6000 سے زیادہ کتابیں شائع ہوئی۔ 1950ء میں منشی نول کشور کا پریس خاندانی جھگروں کی بنا پر بند ہو گیا. نول کشور پریس کی چند کتابیں : فتاویٰ عالمگیری سنن ابی داؤد سنن ابن ماجہ مثنوی مولانا روم قصائدِ عرفی تاریخِ طبری تاریخِ فرشتہ دیوانِ امیر خسرو مراثی انیس فسانۂ آزاد داستانِ امیر حمزہ دیوانِ غالب کلیاتِ غالب فارسی الف لیلہ آثار الصنادید (سر سید احمد خان) قاطعِ برہان (غالب)، آرائشِ محفل دیوانِ بیدل گیتا کا اردو ترجمہ رامائن کا اردو ترجمہ

متعلقہ خبریں