پاکستانی لڑکی نسل پرست گوروں کے سامنے ڈٹ گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 10, 2017 | 17:39 شام

 برمنگھم(مانیٹرنگ)برطانیہ میں پاکستانی نژاد لڑکی صفیہ خان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے جس میں وہ بڑی جرات کے ساتھ نسل پرست برطانوی رہنما ایان کراس لینڈ کے سامنے کھڑی ہے۔ اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز برطانیہ کی نسل پرست تنظیم انگلش ڈیفنس لیگ کے کارکنوں نے برمنگھم میں مسلمانوں کے خلاف ایک ریلی نکالی جس میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نعرے لگائے جارہے تھے۔ ریلی کے دوران مظاہرین نے سکارف پہنے ہوئے ایک راہگیر خاتون کو گھیر لیا اور اُسے بُرا بھلا کہنے لگے جس پر صفیہ خان بے خوف ہو کر ان کے درمیان پہنچ گئی اور خاتون کو ان کے چنگل سے چھڑا لیا‘ گوروں نے صفیہ کو گھیر لیا اور اپنے لیڈر ایان کراس لینڈ کے سامنے لے گئے جو اس پر چیخنے چلانے لگا لیکن صفیہ کچھ بولے بغیر سکون سے اس کے سامنے ڈٹی اور کھڑی رہی۔ صفیہ اس دوران مسکراتی رہی۔ پولیس نے اسے وہاں سے ہٹایا اسی دوران ایک پریس فوٹوگرافر نے یہ تصاویر کیمرے میں محفوظ کرلیں جو چند گھنٹوں بعد ہی ساری دنیا میں پھیل گئیں۔ ہزاروں عام لوگوں کے علاوہ یہ تصویر برطانیہ کی مختلف سیاسی اور سماجی شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر شیئر کرائیں اور تند و تیز ماحول میں پرسکون رہنے کا مظاہرہ کرنے پر صفیہ خان کی خوب تعریف کی۔ اس واقعہ کے بارے میں صفیہ خان نے بتایا کہ وہ اپنے چند دوستوں کے ساتھ اس ریلی کے قریب ہی موجود تھی اور جب سکارف والی خاتون کے ساتھ مظاہرین نے کھینچا تانی شروع کی تو اس سے رہا نہیں گیا۔ پولیس تماشا دیکھ رہی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ انگریز غنڈے جب مجھے گھیر کر اپنے لیڈر کے پاس لے جارہے تھے تب بھی مجھے کوئی خوف نہیں تھا۔ مجھے تو یہ بھی سمجھ میں نہیں آرہا ان کا لیڈر چیخ چیخ کر مجھ سے کیا کہہ رہا ہے لیکن میں اتنا ضرور جانتی تھی کہ بے خوف ہو کر، سکون اور اطمینان سے کھڑے رہنا میرے لیے بہت ضروری ہے۔ صفیہ نے بتایا کہ اسے مشہور ہونے کا کوئی شوق نہیں لیکن یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوجانے کے بعد وہ سب کی نظروں میں آگئی ہے جس سے اس کی نجی زندگی متاثر ہوسکتی ہے۔