نواز شریف چور ہے" اور" جھوٹا جھوٹا " کے نعرے،سپیکر کا گھیرائو
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 14, 2016 | 17:18 شام
اسلام آباد(مانیٹرنگ) قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سےشدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس کل شام 4 بجے تک ملتوی کر دیاہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک استحقاق بھی مسترد کر دی گئیں ہیں ۔اجلاس کے دوران خورشید شاہ کی تقریر کے بعد سپیکر نے حکومتی وزیر خواجہ سعد رفیق کو بولنے کی اجازت دی تو تحریک انصاف نے سعد رفیق سے پہلے بات کرنے کامطالبہ کر تے ہوئے احتجاج کر شروع کر دیا اور سعد رفیق کو بھی اظہار خیال نہیں کرنے دیا جس پر سپیکر نے کہا کہ میں یہ نہیں کر سکتا کہ اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دی ہے تو حکمران جماعت کے نمائندوں کو اظہار خیال کی اجازت نہ دوں۔
سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا ، سپیکر نے قائد حزب اختلا ف کو اظہار خیال کرنے کی اجازت دی تو سید خورشید شاہ کی دھواں دار تقریر کے بعد سپیکر نے سعد رفیق کو اظہار خیال کی اجازت دی لیکن پاکستان تحریک انصاف نے احتجاج شروع کر دیا اور مطالبہ کیا کہ پہلے ہمیں بولنے کی اجازت دی جائے جس پر سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ یہ میں نہیں کر سکتا کہ پہلے اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دی ہے تو بعد میں حکمران جماعت کو اظہار خیال کی اجازت نہ دوں ۔ان کا کہناتھا کہ ایک بند ہ آپ کا بولا ہے اب حکومتی نمائندہ بولے گا ۔سعد رفیق نے تقریر کاآغاز کیا تو تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج شروع کر دیا گیا اور حکومت مخالف "گلی گلی میں شور ہے، نواز شریف چور ہے" اور" جھوٹا جھوٹا " کے نعرے لگانے شروع کر دیئے جس پر کان پڑی آواز بھی سنائی نہیں دے رہی تھی ،تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے شور شرابے اور نعرے بازی کے بعد حکومتی اراکین نے بھی جوابی وار کرتے ہوئے ’’گلی گلی میں شور ہے ،عمران خان چور ہے ‘‘ کے نعرے لگانا شروع کر دیئے جس پر ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا ، جس پر حکومتی وزیر خواجہ سعد رفیق نے اسی شور شرابے میں کھڑے ہو کر کہا کہ اگر ہمیں بولنے نہیں دیا جائے گا تو انہیں بھی بولنے نہیں دیا جائے گا ، اس دوران پی ٹی آئی کے ارکان سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے ڈائس کے سامنے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر سپیکر کے سامنے پھینک دیں اور نعرے لگاتے رہے ۔
سپیکر قومی اسمبلی نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے اجلاس 15منٹ کیلئے ملتوی کر دیا تاہم جب 15منٹ کے وقفے کے بعداجلاس دوبارہ شروع ہوا اور خواجہ سعد رفیق نے ایک بار پھر ابھی اپنی تقریر شروع ہی کی تھی کہ تحریک انصاف نے پھر سے احتجاج اور نعرے بازی شروع کر دی جس پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ آپ کل تک اجلاس ملتوی کر دیں جس کے باعث سپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی کا اجلاس 4بجے تک ملتوی کر دیا ۔اس سے قبل تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی الگ الگ تحریک استحقاق مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے لہذا یہ تحاریک ابھی منظور نہیں کی جاسکتی ۔