جب امیر محمد خان گورنر بنے تو انہوں نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا

2020 ,فروری 17



یہ ایوب خان کی بھی مردم شناسی تھی کہ ملک امیر محمد خان کو گورنر بنایا۔وہ بہترین منتظم تھے۔ذخیرہ اندوزوں منافع خوروں کے سامنے ہمارے حکمران بے بسی کی تصویر بن جاتے ہیں۔حاکم ان کو مافیا کہتے ہیں۔ مافیاز ہر دور میں رہے۔ اُس دور میں گندم دو روپیہ من مہنگی کر دی گئی۔ سیاپا تو ہونا تھا۔ گورنر نے آڑھتیوں تاجروں کو بلا لیا۔یہ لوگ تشریف لائے۔ گورنر کو انکی آمد کی اطلاع دی گئی۔ وہ دربارہال کے دروازے تک آئے وہیں سے کہا میرے’ بھراؤ‘! آج سنا گندم بیس سے 22 روپے ہو گئی، کل سنوں 20 روپے پر آگئی ہے۔ اگلے روز گندم کا ریٹ گر گیا تھا۔ وہ آمریت تھی اب جمہوریت ہے۔ قانون وہی ہے اگر یہ حضرات نہ مانتے تو ان کو پھانسی نہیں ہونی تھی۔ انہیں یقین تھا من مانی جاری رکھی تو سزا سے بچنا ممکن نہیں۔ آج مافیاز کو زعم ہے جو بھی کرلیں پکڑا جانا ناممکن ہے۔

نواب کالاباغ بڑے مردم شناس توتھے مگر نہ جانے کہاں کمی رہ گئی تھی بیٹے کے ہاتھوں قتل ہو گئے۔ ایوب اور نواب صاحب کی کاوش سے اُس دور میں ترقی کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا:اس دور میں منگلا، تربیلہ، وارسک، حب،سملی،راول،خان پوراور سپیالہ ڈیم بنے۔اسکے بعد ڈیم بناتے موت پڑتی رہی۔

متعلقہ خبریں