نواز شریف کی آمد سے قبل بوسنیا میں دھماکہ، ہلاکتیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 22, 2016 | 12:59 شام

 

سرائیوو(مانیٹرنگ رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے بتایاکہ دوسری مرتبہ بوسنیا کے دورے پرآئے ہیں ، پہلے جب وہ آئے تھے تو وزیراعظم نہیں تھے لیکن ایک سنائپرز ویلی مشہور تھی جو بہت خطرناک تصور کی جاتی تھی ، ان کی ایک ملاقات یہاں تھی اور آنے سے کوئی 15,20منٹ قبل حملہ ہواتھا جس میں 25کے لگ بھگ لوگ مارے گئے تھے ، وہ بوسنیا میں تبدیلی سے متعلق سوال کا جواب دے رہے تھے۔


تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے بتایاکہ بطوروزیراعظم یہ ان کا بوسنیا کا پہلا دورہ ہے ، اس سے پہلے وہ اقوام کے جہا

ز پر یہاں آچکے ہیں، سنائپرز ویلی میں روز کوئی نہ کوئی حملہ ہوجاتاتھا، ان کی میٹنگ کے دن بھی فروٹ یا سبزی منڈی میں حملہ ہواتھا، عوام نے بہت مشکل حالات دیکھے ، آج بھی یاد ہے کہ جس ہوٹل میں ٹھہرے تھے ، وہاں بجلی نہیں تھی اور موم بتیاں جلائی گئی تھیں ، نہانے کے لیے بالٹی میں گرم پانی لایاگیاتھا ، وہ بھی دسمبر کے دن تھے اورمشاہد حسین بھی ساتھ تھے۔ وزیراعظم کا کہناتھاکہ ضروری نہیں ، تمام ممالک سے تعلقات کی بنیاد اقتصادی مفادات ہی ہوں ، دنیا میں چندممالک ایسے ہیں جن سے پاکستان کا جذباتی رشتہ بھی ہے ، اور بوسنیا ان میں سے ایک ہے ، جب یہاں خانہ جنگیجاری تھی تو اس وقت میں نے کوشش کی کہ بطوروزیراعظم بوسنیا کے مسلمانوں کی بھرپور مدد کی جائے اور یہ باتبوسنیا کے لوگوں کو بھی آج تک یاد ہے ، بوسنیا یورپ میں واحد ایسا ملک ہے جس سے پاکستان کا اتنا قریبی رشتہ ہے۔