لاحاصل مشقیں

2023 ,اپریل 28



سعودی عرب میں نئے بسائے جانیوالے نیوم شہر میں وہ سب کچھ ہوگاجو کسی بھی جدید ترین شہر میں ہوسکتا ہے۔ حتیٰ کہ ایسا کچھ بھی جس کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔صرف کیا جاسکتا ہے۔ بارش برسانے کا نظام موجود ہے۔ چاند کا تجربہ حیران کن نہیں ہے چین میں سورج اپنی کرنیں بکھیر رہا ہے۔ نیوم کا اپنا سورج ہوا تو دن کو کئی گھنٹوں تک وسیع کیا جا سکے گا۔ ایک ہفتے دو ہفتے کا دن ہوسکتا ہے۔ قدرتی سورج کی روشنی اور تمازت ماند پڑنے لگے تو مصنوعی سورج کی ضوفشانی کا آغاز ہو جائے۔ نیوم مکمل طور پر آلودگی سے مبرا ہوگا۔ہر گاڑی الیکٹرک ہوگی۔ٹرانسپورٹیشن کیلئے اڑتی گاڑیاں استعمال ہونگی۔ اوزون لیئر کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر گھر ہر آفس ہر بلڈنگ میں آلودگی کُش آلات تو نصب ہوں گے ہی، اس کے ساتھ ہر احتیاط پھر بھی ملحوظ رکھی جائے گی حتیٰ کہ سموکنگ کے دھویں سے بھی شہر کو محفوظ رکھا گائے گا۔ایسے پودے اور درخت لگائے جا رہے ہیں جو پت جھڑ سے محفوظ اور سدا بہار ہوں۔فٹ بال سٹیڈیم قطر کی طرز پر ان سے زیادہ جدت کے حامل بنیں گے کرکٹ سٹیڈیم میں دنیا بھر کی ٹیمیں جلوہ افروز ہوسکیںگی۔500سو ارب ڈالر کی لاگت سے 2035ءمیں تکمیل کے تما مراحل طے کرنیوالا یہ شہر سعودی عرب کو تیل کے ذخائر سے بے نیاز کردیگا۔

Virtually visit Neom City: Part 1 | Saudi Scoop
دنیا کہاں سے کہاں جا رہی ہے۔ ہم چار قدم آگے چل کر 6 قدم پیچھے چلے جاتے ہیں ۔ کوہلو کے بیل کی طرح ایک ہی دائرے میں گھومیں تو بھی بجا مگر ہم ترقی معکوس کا شکاراور لاحاصل مشقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
کل ایک صاحب سپریم کورٹ چلے گئے۔وزیر اعظم اور چیف الیکشن کمشنر کو نااہل قرار دیا جائے۔فنانس بل مسترد ہونے پروزیر اعظم ایوان کا اعتماد کھو بیٹھے ہیں۔ جبکہ الیکشن کمشن انتخابات کے لیے 21ارب روپے مانگ رہا ہے۔ اس کیس کا کیا فیصلہ ہوگا؟۔ یہ مشق لاحاصل ہے۔ اس سے عوام کو کیا ریلیف ملے گا۔

Roznama Dunya: الیکشن کمیشن کا انتخابات کی تیاریوں سے متعلق اہم اجلاس آج  ہوگا
مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ وزیر اعظم اعتماد کا ووٹ لیں۔ ایسا حکومتی حلقوں کی طرف سے عندیہ دیا گیا تھا مگر پھراس سے رجوع کر لیا گیا۔ صدر اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں۔ یہ ایک قانونی طریقہ ہے۔ ایوان کے اندر اپوزیشن ایسا مطالبہ کرنے کی تعداد سے محروم ہے۔ بالفرض شہباز شریف اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کر پاتے۔ تو کیا ہوگا۔ اگلے روز سپیکر نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے اجلاس بلا تے ہیں۔ اسی روز بھی اجلاس منعقد ہوسکتا ہے۔ شہباز شریف پر دوبارہ وزیر اعظم کا انتخاب لڑنے پر پابندی نہیں ہوگی۔ رن آف الیکشن میں وہ پھر سے وزیر اعظم بن جائیں گے۔ عوام جمہوریت اور سیاست کے اتنے شتُر غمزے دیکھ چکے ہیں کہ ان کو قوانین اور قوائد آئین کی شقوں سمیت ازبر ہو گئے ہیں ۔ رن آف الیکشن میں شہباز شریف کے ہو سکتا ہے کہ کوئی مقابل ہی نہ ہو۔ اعتماد کے ووٹ کا واویلا کرنے کا فائدہ کیا ہوا!۔ کتنا وقت برباد ہوگا۔ اعتماد سازی کے لیے کیا کیا ساز باز کرنے پڑتے ہیں۔ کتنا سرمایہ اڑانا پڑتا ہے۔ اتحادی کس طرح اپنے کام نکلواتے ہیں ۔ 80رکنی کابینہ ایک قلانچ میں سورکنی ہو جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف یکم نومبر کو چین کا پہلا سرکاری دورہ کریں گے - Pakistan  - Dawn News
بے نظیر بھٹو نے الیکشن میں حصہ لیا۔ انتخابی مہم شروع ہونے کے ساتھ ہی عورت کی حکمرانی کے خلاف فتویٰ سازی شروع ہو گئی۔ وہ دو مرتبہ وزیر اعظم بنیں۔ تیسری بار بھی بن جاتیں لیکن دہشت گردی کی نذر ہوگئیں،عورت کی حکمرانی کی بحث ان کی موت تک جارہی رہی۔ فاطمہ جناح کو ایوب خان کے مقابل صدارتی الیکشن میں کھڑا کیا گیا تو عورت کی حکمرانی کی بحث دفن ہو چکی تھی پھر بھی وہ مشق لا حاصل دہرائی جاتی رہی۔ مریم نواز وزارت عظمیٰ کی امیدوار بنتی ہیں تو ان کو بھی اس مشق لا حاصل کا سامنا ہو سکتا ہے۔

بینظیر بھٹو: سلامتی کے اداروں کو ایک رحم مادر کی جاسوسی کرنی تھی - BBC News  اردو
سابق وزیراعظم عمران پر ان کے بقول 143مقدمات بن چکے ہیں۔ ان میں سے کچھ غداری اور دہشتگردی کے ہیں۔ جن میں موت کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ عمران خان کو کبھی اسلام آباد کی عدالتوں میں پیش ہونا پڑتا ہے تو کبھی لاہور میں۔ کوئٹہ سے ٹیم ساتھ لے جانے کیلئے پہنچ گئی تھی البتہ ابھی کراچی سے طلبی نہیں آئی۔

عمران خان کا نیب میں طلبی کا نوٹس چیلنج کرنے کا فیصلہ

بے نظیر بھٹو کو بھی جنرل ضیاءالحق کے مارشل لاءاور میاں نواز شریف کی جمہوری حکومتوں میں کبھی اِس عدالت میں کبھی اُس عدالت میں پیش ہونا پڑتا تھا۔ مخالفین نے کیا حاصل کیا؟۔نواز شریف اور بے نظیر ایک دوسرے کی حکومت گرانے میں سازشوں کے جال بچھاتے رہے۔ ایک دوسرے کو4میں سے ایک بھی آئینی مدت پوری نہ کرنے دی۔ بعد ازخرابی بسیار2006ءمیں چارٹر آف ڈیموکریسی کر کے بہن بھائی بن گئے۔

جنرل ضیا الحق کی 32 ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جائیگی
27دسمبر2007ءکو اسلام آباد میں بے نظیر بھٹو حملے میں ماری گئیں۔ اسی روز نواز شریف پر بھی اسی شہر میں حملہ ہواتھاجس میں دو افراد ہلاک ہوئے ۔ بے نظیر بھٹو کے قتل کا حملہ بہت بڑا تھا جس میں نواز شریف پر حملہ دب کر رہ گیا تھا۔ نوازشریف نے اس کے بعد اپنی زندگی قوم ملک اور ملت کے لیے کس طرح اور کتنی وقف کی۔وہ آج کی سیاست میں افراتفری مارا ماری عدم استحکام کی صورت میں سامنے ہے۔ ان کو سیاست سے لاتعلق کرنے کی مشق پھر دہرائی گئی۔ اس سے کیا حاصل ہوا؟۔ پی ڈی ایم پلس پیپلز پارٹی نے عمران کا اس وقت اقتدارگرایا جب وہ مقبولیت کی پستی میں مہنگائی کی وجہ سے گر چکے تھے۔ اُس وقت الیکشن ہوجاتے تو خان صاحب قصہ پارینہ بن چکے ہوتے۔ تجربہ کاروں سے عمران خان سنبھل سکا نہ معیشت۔ مہنگائی دُگنا ہوگئی۔ جس نے عمران خان کی مقبولیت کے سکڑے غبارے میں ہوا بھر دی۔ان کی پستی میں گری مقبولیت فلک بوس ہونے لگی جو حکمران اتحاد کے لیے ایسی خوف کی علامت بنی کہ انتخابات کے نام سے بدک جاتے ہیں۔

میاں نواز شریف کی تاحیات نا اہلی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر
عمران خان کے خلاف ڈیڑھ سو کے قریب مقدمات ہیں۔ اس تحریر کی اشاعت تک ڈیڑھ تک چلے جانا بعید از قیاس نہیں ہے۔ اتنے مقدمات کا فائدہ؟ سزا دلانا مقصود ہے تو کوئی ایک تگڑا مقدمہ بنا دیں۔ عدالتوں میں کتنے مقدمات ہیں۔ جس دن عمران خان نے کورٹ میں پیش ہونا ہوتا ہے اس روز متعلقہ عدالت کے مقدمات تو التوا میںچلے ہی جاتے ہیں باقی عدالتوں کا کام بھی متاثر ہوتا ہے اور پھر انتظامات اور سکیورٹی کا تردد اور اخراجات الگ سے ہوتے ہیں۔اسلام آباد سے ڈی آئی جی کی سربراہی میں ٹیم گرفتاری کیلئے آتی ہے۔ہیلی کاپٹر کا بھی استعمال ہوتا ہے۔یہ مشق بھی لا حاصل رہی۔ 

حفاظتی ضمانت کیس؛ عمران خان پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ طلب - ایکسپریس اردو
مشورہ یہ ہے کہ ایسی لاحاصل مشقوں سے نکلیں نیوم جیسے شہر بسانے کی کوشش نہ سہی سوچیں ضرور کیونکہ سوچ ہی سے عمل کی کونپلیں نکلتی ہیں۔ ہمارے لئے نیوم ایک خواب ہوگا۔سرِ دست جو شہر موجود ہیں ان کے باسیوں کی حیات پُرسی کریں۔

نیوم، صحرائے عرب میں جدید شہر بسانے کا منصوبہ دنیا کو 'سبز باغ' دکھانے کے  مترادف کیوں؟ – MM NEWS URDU

متعلقہ خبریں