نیا آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہوگا یا نہیں؟آصف علی زرداری ٹیسٹ کیس ہونگے۔
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 25, 2016 | 09:28 صبح

لاہور(خصوصی رپورٹ) سابق صدر آصف علی زرداری چند ہفتے میں واپسی کا اعلان کر چکے ہیں ۔ان کی واپسی فوج کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں۔ پیپلز پارٹی جنرل راحیل شریف کی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر مخالفت کرتی رہی ہے۔ زرداری نے ایک موقع پر غصے میں آکر جنرل راحیل کی اینٹ سے اینٹ بجانے کا اعلان بھی کر دیا تھا۔ یہ اعلان انہوں نے شاید وزیراعظم نواز شریف کی شہہ پر کیا ہو مگر وہ اس اعلان کے بعد سہم گئے تو زرداری کو فرار ہونا پڑا۔ شرجیل میمن بھی واپسی کا اعلان کرتے رہے ہیں مگر وہ بھی نہیں آسکے ۔جنرل
راحیل کی ان لوگوں سے کوئی پرخاش نہیں ہو سکتی تاہم کرپشن کے معاملے میں ان کا رویہ سخت رہا کراچی میں چونکہ رینجرز آپریشن کر رہی ہے جو کرپشن اور دہشتگردی کا گٹھ جوڑ توڑنے پر کاربند رہی۔ کرپشن تو بذات خود دہشتگردی سے کم نہیں۔ پیپلز پارٹی جنرل راحیل سے ان کے اصولوں کی وجہ سے تنگ رہی۔ ن لیگ کے ہاں بھی جنرل راحیل کیلئے کوئی شادیانے نہیں بجتے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف جنرل راحیل شریف کے متبادل کیلئے شش و پنج میں رہے۔ شاید نئے چیف سے کوئی یقین دہانیاں حاصل کرتے رہے ہیں۔ بہرحال نیا آرمی چیف آنے کی صورت میں پتہ چلے گا کہ وہ اپنے سینئر کی پالیسیوں کو جاری رکھتے ہیں یا عمارت نو ساخت کی کوشش کرتے ہیں۔ زرداری اس حوالے سے بہترین ٹیسٹ کیس ہونگے اگر وہ اپنے اعلان کے مطابق واپس آ گئے تو سمجھا جائیگا جنرل راحیل کی پالیسیوں کو اس نے گول کر دیا ہے اور فوج کی اینٹ سے اینٹ بجوانے کیلئے تیار رہیں۔ اگر زرداری صاحب اپنے اعلان کے مطابق پاکستان آ جاتے ہیں تو سمجھ لیں جنرل راحیل شریف کا جاں نشیں ایسا ہی تھا جیسے مشرف کے جاں نشیں کیانی اور کیانی کے راحیل شریف تھے۔