نئے پاکستان میں راحت فتح علی کو زوردارجھٹکا ۔۔۔ حکومت نے معروف ترین گلوکارکے خلاف انتہائی قدم اٹھا لیا، مداح ہاتھ ملتے رہ گئے

2019 ,اپریل 4



کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ذرائع کا کہنا ہے کہ گلوکار راحت فتح علی خان کا انکم ٹیکس سال 2016ء کا آڈٹ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان بھر سے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔دنیا نیوز ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گلوکار راحت فتح علی خان سے سال 2016ء کا تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے تفصیلات کی فراہمی کیلیے سات روز کی مہلت دے دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ راحت فتح علی خان نے سات روز میں تفصیلات فراہم نہ کیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ خیال رہے کہ اس سے قبل ایف بی آر گلوکار راحت فتح علی خان کا سال 2014ء اور 2015ء کا آڈٹ کر چکا ہے۔دوسری جانب خبر یہ ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کی صورت میں وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق ایک کروڑ ملازمتیں اور 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا خواب پورا نہیں ہو سکے گا. ممبراقتصادی مشاروتی کونسل ڈاکٹر اشفاق حسن نے خدشات کا اظہار کر دیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کے اقتصادی مشاروتی کونسل کے ممبر ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لیا تو خطرناک نتائج برآمد ہوں گے. انہوں نے کہا کہ 2023 تک ملازمتیں نہیں ملیں گی.روپے کی بے قدری کے باعث رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی کا حجم 15فیصد کم ہو گر 330ارب ڈالر سے 280 ارب ڈالر ہو جائے گا.اوسطاَ فی کس آمدنی کم ہو جائے گی.اشفاق حسن نے مزید کہا کہ زمینی حقائق یہی کہتے ہیں کہ آئی ایم سے قرضہ لینے کے بعد نہ تو ملازمتیں بڑھیں گی اور نہ ہی نئے گھر تعمیر ہوں گے جس سے سماجی بے چینی بڑھے گی. جب کہ اپنے ایک اور بیان میں اشفاق حسن نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا مشورہ دیا تھا ۔

متعلقہ خبریں