فاطمہ جناح پارک، اسلام آباد

2018 ,مارچ 7



خوبصورت پارک، سڑکوں کے کنارے، جاگنگ ٹریک اس بات کی علامت ہیں کہ دنیا کے انتہائی ترقی یافتہ ملکوں نے صحت کی راہ پر چل کرترقی کی منزل کو پایا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع تفریحی مقام فاطمہ جناح پارک کا سنگ بنیاد 8جنوری 1992ءکو سابق وزیر اعظم میاںنواز شریف نے رکھا تھا یہ پارک ایف 9سیکٹر پر پھیلا ہوا ہے اس کے چار مین دروازے ہیں اس کے ایک جانب انتہائی پوش رہائشی علاقہ ایف 8جبکہ دوسری جانب ایئر فورس کا علاقہ ای 9تیسری جانب ایف 10اور چوتھی طرف متوسط رہائشی علاقہ جی 10واقع ہے اسے ایشیا کا عظیم اور حسین پارک ہونے کا اعزاز حاصل ہے یہاں ہر سیکٹر کے لیے الگ دروازہ ہے یہ وسیع و عریض پارک تقریباً 3سال میں تعمیر ہوا۔ اس کا افتتاح ترکی کے صدر سلمان ڈیمرل نے 16مارچ 1995ءکو کیا۔ اس وجہ سے اس پارک کو پاک ترک دوستی کا لازوال نشان بھی کہا جاتا ہے۔ پہلے اس پارک کا نام کیپٹل پارک تھا بعد ازاں اس کا نام فاطمہ جناح پارک رکھ دیا گیا اسے F-9پارک کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔


اسے عوام کی تفریح کے لیے روزانہ 16گھنٹے تک کھلا رکھا جاتا ہے اس کا نظم و نسق کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ہاتھ میں ہے۔ اس میں مختلف جاگنگ ٹریکس بھی بنائے گئے ہیں اور چہل قدمی کے لیے کئی راستے بھی موجود ہیں ہری بھری گھاس، سر سبز و شاداب ماحول میں موجود یہ پارک ایک صحت مند تفریح کا ذریعہ ہے سر شام ہی ہر طرف سے لوگ اس میں داخل ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں اسلام آباد اور راولپنڈی کے لوگ یہاں واک کرنے آتے ہیں جن میں بیوروکریٹس، ڈپلومیٹ اور ہر طرح کے لوگ شامل ہیں تہوار کے دن تو اس پارک کی شان ہی کچھ اور ہوتی ہے کئی لوک فنکار یہاں اپنے فن کا مظاہر ہ بھی کر چکے ہیں بڑے بڑے اجتماعات کے لیے بھی اس پارک کو استعمال کیاجاتا ہے کئی سیاسی او رمذہبی جماعتیں بھی اس پارک میں اپنے اجتماعات کر چکی ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں تبلیغی جماعت کا اجتماع ہر سال اس پارک کے قریب منعقد ہوتا ہے غیر سرکاری تنظیمیں بھی اپنی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے اسے اپنے لیے موزوں قرار دیتی ہیں۔ نامور او ر مقتدر شخصیات یہاں باقاعدگی سے سیر کے لیے آتی ہیں۔
باپردہ خواتین کی ایک بہت بڑی تعداد بھی روزانہ ادھر واک کرنے آتی ہے پہلے اس پارک میںکوئی پارکنگ فیس وغیرہ بھی رکھی گئی تھی۔ لیکن موجودہ حکومت نے پارکنگ فیس مقرر کر دی ہے صبح و شام واک، جاگنگ جبکہ گیارہ سے چار بجے مختلف سکولوں کے ٹرپس اس پارک میں تفریح کے لیے آتے ہیں۔ نماز کی ادائیگی کے لیے مختلف مقامات کو مختص کیا گیا ہے لیکن باقاعدہ مسجد کی تعمیر نہیں کی گئی جس کی کمی شدت سے محسوس کی جاتی ہے حالانکہ اتنے وسیع وعریض پارک میں مسجد کا ہونا بے حد ضروری ہے۔


مارگلہ کی حسین و جمیل پہاڑیوں کے وسط میں واقع یہ جدید طرز کا منفرد پارک اسلام آباد کے باسیوں کو ہر طرح کی تفریح مہیا کرتا ہے یہ ایک قومی شاہکار ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی برادری میں بھی اس کا اپنا مقام ہے پارک کے وسط میں اقوام متحدہ کا سلوگن نصب ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ اسے بین الاقوامی پارک کا درجہ حاصل ہے پارک میںکھڑے ہو کر مارگلہ کی پہاڑیوں، فیصل مسجد اور پورے دارالحکومت کا واضح نظارہ کیا جاسکتا ہے۔
ایف 10کے دروازے سے داخل ہوں تو سنگ مر مر سے تعمیر کردہ ایک مربع نما چوکھٹ نظر آتی ہے جس کو بارہ دری کہا جاتا ہے اس چوکھٹ سے دائیں جانب موڑ میں مہنگی تفریح کے لیے ہارٹ شارٹ کلب نظر آئے گا۔ جس میں سوئمنگ پول، باڈی بلڈنگ کلب، بچوں کا پلے لینڈ، کھانے پینے کی شاپس وغیرہ موجود ہیں۔


اسلام آباد کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے تفریحی پارکوں میں صرف فاطمہ جناح پارک ہی ایسی جگہ ہے جہاں سے کچھ کھانے پینے کی اشیاءمل سکتی ہیں۔ لیکن یہاں اشیاءکے نرخ آسمان سے باتیں کرتے ہیں حالانکہ سی ڈی اے انتظامیہ نے اسے عوام کی سہولت کے لیے کھولا ہے۔
یہ پارک رقبے کے اعتبار سے دنیا کے بڑے پارکوں میں سے ایک ہے اتنا بڑا رقبہ بہت کم دیکھنے میں آیا ہے۔ اس پارک کا فوری حل طلب مسئلہ یہ ہے کہ اس میں بچوں کے کھیل کو د کے لیے کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں ہے۔ فاطمہ جناح پارک، بے پناہ خوبیوں اور چند خامیوں کے باوجود ایک ایسی پر فضاءجگہ ہے جہاں انسان بہرحال سکون محسوس کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں