شاندار خبر : افواہوں کاڈراپ سین ۔۔۔۔چین نے ایک بار پھر پاکستان سے محبت اور دوستی کا جاندار ثبوت دے دیا ،

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک )چین نے ایک مرتبہ پھر عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیر کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی ہے ،چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو دہشت گردی کے معاملے کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کی جانب بھی توجہ دینی چاہیئے ۔ چینی ترجمان نے یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی امریکی کوششوں کے جواب میں کہی، 1267 پابندی کمیٹی کی جانب سے کسی دہشت گرد کی حیثیت پر چین کا موقف اصولی اور واضح ہے۔ چینی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چین نے ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے کمیٹی کے طریقہ کار اور قواعد و ضوابط پر عمل کیا جبکہ ذمہ دارانہ طریقے سے ہی بحث میں حصہ لیا،چینی عہدیدار نے کہا کہ صرف بات چیت کے ذریعے ہی ہم مسائل کا ذمہ دارانہ حل نکال سکتے ہیں۔واضح رہے کہ ممنوعہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو سلامتی کونسل کی 1267 کمیٹی کی فہرست میں شامل کرنے کے لئے اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کے بعد ہندوستانی سفارتی حلقہ اب چین کی طرف سے کسی بھی ممکنہ اقدام پر نزیک سے نگاہ رکھے ہوئے ہیں،سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پانچ سال پہلے بھی چین نے تکنیکی بنیاد پر جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر، عبد الرحمان مکی اور لشکر طیبہ کے اعظم چیمہ کو 1267 کمیٹی کی فہرست میں شامل کرنے کی ہندوستان کی درخواست میں روکاوٹ ڈال دیا تھا۔ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی 1267 کمیٹی کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے ہندوستان کی نظریں چین پر مرکوزتھیں۔ مسعود اظہر کو 1267 کمیٹی کی فہرست میں شامل کئے جانے کی درخواست کی تھی۔ اپنی درخواست میں سید اکبرالدین نے کہا ہے کہ یہ ناقابل سمجھ بات ہے کہ جیش محمد کو تو 2001 میں ہی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا گيا تھا، جبکہ اس کے سرغنہ مسعود اظہر کو اب تک 1267 کمیٹی کے دائرہ سے باہر رکھا گیا ہے، جو ہندوستان کے خلاف دہشت گردانہ وارداتوں میں سرگرمی سے ملوث ہے۔ ہندوستان کے مندوب نے نشاندہی کی کہ پٹھا ن کوٹ میں فضائیہ کے اڈے پر حملے سے یہ لازمی ہوگيا ہے کہ جیش محمد کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی لگائی جائے۔فی الحال ہندوستان کی یہ درخواست اب کاؤنٹر ٹیررزم ایگزیکٹیو ڈائریکٹوریٹ (سی ٹی ای ڈی) کے پاس بھیج دی گئی ہے، جو اس پر تکنیکی نقطہ نظر سے غورو خوض کرے گی۔