سعودی عرب میں 37 افراد کے سر قلم ۔۔۔ مگر یہ افراد دراصل کون تھے؟ امریکی میڈیا نے سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا، نیا پنڈورا باکس کھل گیا

2019 ,اپریل 26



واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ) سعودی عرب میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی میں ملوث 37 سعودی باشندوں کو سزائے موت دی گئی۔سعودی عرب میں 37 افراد کی سزائے موت کے معاملے سے متعلق اہم خبر سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی میڈیا کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سزائے موت پانے والوں میں سے کچھ افراد سے زبردستی اعتراف جرم کروایا گیا۔سعودی عرب میں 2016 میں چلنے والے 3 مقدمات کی دستاویزات حاصل کی ہیں۔مقدمات میں 25 وہ افراد بھی شامل ہیں جہیں رواں ہفتے سزائے موت دی گئی۔سزائے موت پانے والوں میں تین کم عمر افراد بھی شامل ہیں۔11 افراد ایران کے لیے جاسوسی ،جب کہ 14افراد کو دہشتتگردی سیل بنانے پر قصور وار ٹھہرایا گیا۔امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں مزید انکشاف کیا ہے کہ سزائے موت سے قبل ان افراد کے اہل خانہ کو اطلاع تک نہیں دی گئی۔خیال رہے سعودی عرب کی سرکاری ایجنسی کی جانب سے شائع کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مملکت میں دہشت گردی میں ملوث 37 سعودی باشندوں کو سزائے موت دی گئی۔ اعلامیے کے مطابق یہ تمام افراد مملکت میں دہشت گرد اور شدت پسندانہ خیالات رکھتے تھے۔ ان افراد نے ایک دہشت گرد گروپ بھی تشکیل دے رکھا تھا جس نے مملکت کے نوجوانوں کو دہشت گردی کی جانب ترغیب دلانے کی کوشش کی اور یوں سیکیورٹی کی صورتِ خراب حال بنا کر مملکت کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہا۔یہ افراد مملکت کے مختلف علاقوں میں مقیم تھے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ریاض، مکّہ، مدینہ، مرکزی صوبے قصیم اور مشرقی صوبے سے تھا۔ عدالت میں ان لوگوں کے خلاف ٹرائل چلا جس میں ان پر فردِ جُرم عائد کر نے کے بعد انہیں عدالتنے سزائے موت سُنا دی۔ اس فیصلے کے خلاف ان 37 افراد نے اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کی، مگر وہاں بھی ان کی سزا کو برقرار رکھا گیا۔

متعلقہ خبریں