ڈونلڈ ٹرمپ کی اسلامی ممالک پر سفری پابندیاں، امریکہ میں زیر علاج ننھا عبد اللہ اپنی ماں کے انتظار میں انتقال کر گیا

کیلی فورنیا(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ کے مسلم ممالک پر سفر پابندیوں کے احکامات کے باعث مدتوں ماں سے دور رہنے والا عبداللہ ہمیشہ کے لیے ماں باپ سے دور چلا گیا۔ماں کی آمد کے چند روز بعد ہی عبداللہ کے انتقال نے ہر آنکھ اشکبار کر دی۔ عبدُاللہ اور ان کے والد امریکی شہری ہیں تاہم عبدُاللہ کی والدہ یمنی شہری ہیں۔پیدائش کے وقت سے ہی عبدُاللہ کو دماغی مرض ’ہائپومائلینیشن‘ لاحق تھا جس کی وجہ سے اسے سانس لینے میں مشکل درپیش آتی تھی۔یمن میں جاری خانہ جنگی کے باعث عبداللہ کے خاندان کو مصر ہجرت کرنا پڑی۔عبداللہ کے والد علی حسن اپنے بیٹے کو علاج کی غرض سے امریکہ لے آئے تاہم ان کی بیوی بدستور مصر میں موجود رہیں۔اس موقع پر عبداللہ کا علاج تو جاری رہا مگر اس کی حالت دن بدن سنجیدہ ہوتی گئی۔عبداللہ کی سنجیدہ حالت کے پیش نظر عبداللہ کی والدہ نے اپنے بیٹے کو ملنے کے لیے امریکی ویزہ کی درخواست کر دی جس کو امریکہ کی جانب سے رد کر دیا گیا ۔ایسا اس لئیے ہوا کہ صدر ٹرمپ نے جن مسلم ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کر رکھی تھیں ان میں سے ایک یمن بھی تھا۔ویزہ نہ ملنے پر شائمہ پریشان تو ہوئیں مگر انہوں نے ہمت نہ ہاری ۔دوسری جانب عبداللہ کیلی فورنیا کے ایک اسپتال میں زیر علاج رہا۔
19 دسمبر کو بالآخر شائمہ کا انتظار ختم ہوا اور انہیں امریکہ کا ویزہ مل گیا۔وہ اپنے بیٹے کو ملنے امریکہ پہنچیں مگر شائد عبداللہ اپنی ماں کی آمد کا انتظار کر رہا تھا۔چند دن شائمہ نے اپنے بیٹے عبداللہ کے ساتھ کیلیفورنیا کے اسپتال میں گزارے جہاں اسکا انتقال ہو گیا۔ماں سے دور رہنے والے عبداللہ نے اپنی ماں کے سامنے اپنی زندگی کی جنگ ہار گیا۔اس خبر نے دنیا کے ہر درد دل رکھنے والے انسان کو اشکبار کر ڈالا۔بی بی سی اردو کے مطابق عبدُاللہ کے والد علی حسن نے کہا کہ ’ہم انتہائی غم و الم میں ہیں۔ ہمیں اپنے بیٹے کو الوداع کہنا پڑا۔ وہ ہماری زندگی کا نور تھا۔