مشہور مؤرخ آرنلڈ جے ٹائن بی جب پاکستان کے دورے پر آئے تو ایسا کیا ہوا کہ انہوں نے پاکستانی سے یہ کہہ دیا کہ ” تاریخ باتیں کرنے سے نہیں، عمل سے بنتی ہے”پڑھیے ایک افسوس ناک واقعہ

لاہور(مہرماہ رپورٹ): پاکستان کے آغاز سے ہی اس ملک نے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں ۔کئی ایسے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں جنہوں نے افسوس ناک لمحات چھوڑے ہیں ۔حالانکہ یہ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا۔ مگر ہم نے ایسا نطام کبھی بننے ہی نہیں دیا کہ یہ اسلامی ممالک کا قلعہ بن جاتا ۔یہ 1957ء كی بات ہے- بیسویں صدی کا مشہور مؤرخ آرنلڈ جے ٹائں بی پاکستان کے دورے پر آیا ہوا تھا- یہ تاریخ کے بارے میں کوئی سیمینار تھا- تقریب کے اختتام پر پاکستان کے ایک نامور مصنف اور سرکاری ملازم ڈائری لے کر آگے بڑھے اور آٹوگراف كی كی درخواست كی- ٹائن بی نےقلم پکڑا، دستخط کئے، نظریں اٹھائیں اور بیوروکریٹ كی طرف دیکھ کر بولے:”میں ہجری تاریخ لکھنا چاہتا ہوں، کیا آپ مجھے بتائیں گے کہ آج ہجری تاریخ کیا ہے؟” سرکاری ملازم نے شرمندگی سے نظریں جھکا لیں- ٹائن بی نے ہجری تاریخ لکھی، تھوڑا سا مسکرایا اور اس كی طرف دیکھ کر کہا: “تھوڑی دیر پہلے یہاں اسلام کے مستقبل کے بارے میں بڑے زور شور سے تقریریں ہورہی تھیں- وہ لوگ تاریخ کیسے بناسکتے ہیں جنہیں اپنی تاریخ بھی یاد نہ ہو- تاریخ باتیں کرنےتاریخ باتیں کرنے سے نہیں، عمل سے بنتی ہے-” سرکاری ملازم نے شرمندگی سے سر جھکا لیا