گھنٹہ گھر، فیصل آباد

فیصل آباد نے بارکے جنگل سے ایک شہر بننے کا سفر بڑی تیزی سے طے کیا ہے پارچہ بافی، شکر سازی، بناسپتی گھی، صابن سازی اور خوردنی تیل کے کارخانے بڑی تعداد میں یہاں پائے جاتے ہیں فیصل آباد، آبادی کے اعتبار سے پاکستان کا تیرا بڑا شہر بن چکا ہے۔

اس شہر کی ایک نمایاں خصوصیت شہر کے آٹھ مرکزی بازاروں کے بیچ موجود گھنٹہ گھر ہے یہ گھنٹہ گھر کلاک چہار سمت ہے یہ گھنٹہ گھر، ملکہ وکٹوریہ کی یاد میں چناب کے باشندگاں نے 1903-05کے عرصہ میں تعمیر کروایا اس گھنٹہ گھر کا سنگ بنیاد اس وقت کے گورنر پنجاب سر چارلس نے 14نومبر 1903کو رکھا جبکہ اس کا افتتاح 13دسمبر 1905کو مشیر خزانہ پنجاب سر لوئس ٹوپر نے کیا گھنٹہ گھر کے چاروں حصوں پر جلی حروف میں انگلش اور ہندی زبان میں اس کی مختصر تاریخ رقم ہے۔

اس کی تعمیر میں سرخ و سفید پتھر استعمال کیا گیا ہے اس ٹاور پر سفید پتھر کی زمین والے چار بڑے بڑے گھڑیال نصب ہیں جن پر رومن ہندسوں میں ایک تا بارہ تک اعداد درج ہیں۔ ان پر سیاہ رنگ کے پتھر سے ترشی ہوئی سوئیاں رینگتی رہتی ہیں ہندسوں اور سوئیوں کی جسامت اتنی ہے کہ ہر بازار کے خاتمہ پر باآسانی وقت دیکھا جاسکتا ہے۔

