عمران خان جیت گئے امریکہ ہار گیا۔۔۔۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اچانک ایسا اعلان کر دیا کہ پوری دنیا میں پاکستان کی بلے بلے ہوگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 25, 2019 | 19:51 شام

دوحہ (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی جانب سے افغان امن عمل میں کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے ٹوئٹر پر پیغام میں پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچنے پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ طالبان کے زیادہ بااختیار رہنماﺅں سے ملاقات کرنے آئے ہیں اور آج کی ملاقات میں اہم پیشرفت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے مذاکرات کی میزبانی کرنے پر قطر اور طالبان رہنماﺅں کو سفر کی سہولت فراہم کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ ساتھ

مذاکرات سے قبل زلمے خلیل زاد نے طالبان رہنماﺅں کے ساتھ کھانا بھی کھایا ۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ افغان طالبان سے مذاکرت میں شریک امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے کہا تھا مذاکرت میں خاطرخواہ پیشرفت ہوئی ہے لیکن اب بھی کچھ معاملات حل طلب ہیں۔البتہ اس موقعے پر طالبان ذرائع نے کہا کہ امن معاہدے کے مسودے پر اتفاق ہو گیا جس کے تحت تمام غیر ملکی افواج افغانستان سے چلی جائیں گی۔یہ مذاکرات دوحا میں چھ روز تک

جاری رہے تھے۔مکنہ معاہدے میں اگرچہ ابھی کچھ نقات پر ابھی اتفاقِ رائے ہونا باقی تاہم کچھ معاملات طے پاتے نظر آ رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق اس معاہدے کے تحت غیر ملکی افواج ایک مقررہ مدت (18 ماہ) کے اندر افغانستان سے نکل جائیں گی، افغان طالبان کو بلیک لسٹ سے ہٹا لیا جائے گا جس سے ان پر لگی سے سفری پابندیاں ختم ہو جائیں گی اور قیدیوں کا تبادلہ بھی ہو گا۔طالبان اس بات کی ضمانت دیں گے کہ افغانستان میں داعش یا القاعدہ جیسے دہشتگرد گروہوں کو محفوظ پناہ گاہیں مہیا نہیں ہوں گی۔2014 میں بین الاقوامی فوجوں کے افغانستان کے انخلا کے بعد سے طالبان کے افغانستان میں اثر و رسوخ اور زیرِ کنٹرول علاقے میں اضافہ ہوا ہے۔طالبان نے اب تک کابل میں افغان حکومت کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کرنے سے انکار کیا ہے اور اُن کا موقف ہے کہ افغان حکومت صرف ایک کٹھ پتلی حکومت ہے۔