بھارت میں اہم ترین مسلمان سیاستدان کو قتل کر دیا گیا ۔۔ ۔ ایک خبر نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا

غازی آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے شہرغازی آباد میں سابق پولیس افسر اور بھوجن سماج پارٹی کے رہنما شبیر حسین زیدی کو بہیمانہ طور پرقتل کردیا گیا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق شبیر حسین کو اس وقت اندھا دھند گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے گھر سے باہر چہل قدمی کے لیے نکلے تھے۔ چہل قدمی کرنے کی ان کی عادت تھی جس سے ملزمان واقف تھے۔ ملزمان نے شبیر حسین زیدی کے سر اور سینے کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور نصف درجن سے زائد گولیاں ماریں۔ غازی آباد کی سیاست میں حصہ لینے کے لیے مسلمان پولیس افسر شبیر حسین نے پولیس سے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دیا تھا اور سیاست میں قدم رکھا تھا۔ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ یہ کوئی پہلا واقعہ پیش نہیں آیا اس سے قبل بھارتی جیل میں بہیمانہ تشدد سے قتل کیے جانے والے پاکستانی قیدی شاکر اللہ کو بھی انتقام کا نشان بنایا گیا مقتول کے ورثا نے کراچی پریس کلب کے باہر اہل خانہ کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کیا بھارتی جیل میں بہیمانہ تشدد سے قتل کیے جانے والے پاکستانی قیدی شاکر اللہ کے بھائی شہزاد نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ ان کے بھائی کی لاش حوالگی کیلیے اپنا کردار ادا کریں اور بھارتی حکومت پر بھائی کی لاش دینے کے لیے زور دیا جائے۔ انھوں نے بتایا کہ بھارت کی جے پور جیل میں 2003 سے قید ان کے بھائی شاکر اللہ کو پاکستانی قیدی ہونے کی بنا پر قیدیوں نے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کردیا، شاکر اللہ 2003 میں غلطی سے سرحد پار کرکے سیالکوٹ سے بھارت میں داخل ہوا تھا جہاں وہ گرفتار کرلیا گیا اور گزشتہ 16 سال سے بھارت کی قید میں تھا اور اس دوران شاکر اللہ کو قونصلر رسائی بھی نہیں دی گئی، ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان اس کیس کو عالمی عدالت انصاف میں چلائے اور قتل کے ذمے داران کو قرار واقعی سزا دلائے۔