امریکہ نے کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے کی قسمت کا فیصلہ کر لیا

2018 ,مارچ 9



واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکا کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے سر کی قیمت مقرر کردی گئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی جانب سے جاری تازہ اطلاعات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مفرور سربراہ ملا فضل اللہ سے متعلق کوئی بھی اہم معلومات فراہم کرنے والے کو 5 ملین امریکی ڈالر دیئے جائیں گے۔ترجمان محکمہ خارجہ کے مطابق ملا فضل اللہ دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پشاور کے اسکول (آرمی پبلک اسکول) میں ہونے والے حملے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے حملے میں بچوں سمیت 150 افراد شہید ہوئے تھے۔امریکی محکمہ داخلہ کے مطابق ملا فضل اللہ نے پاکستانی اور امریکی مفادات کے خلاف متعدد دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ علاوہ ازیں نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر حملے کیلئے فیصل شہزاد کو دھماکوں کی ٹریننگ بھی دی گئی جس نے یکم مئی 2010 کو نیو یارک سٹی کے ٹائمزاسکوائر میں دھماکے کی ناکام کوشش کی تھی۔دوسری جانب ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی کے دو اہم دہشت گرد عبدالا ولی اور لشکر اسلام کا سربراہ منگل باغ سے متعلق اطلاع یا کوئی بھی اہم معلومات دینے والے کو تین ملین امریکی ڈالر دیئے جائیں گئے۔ امریکی حکام کے مطابق دہشت گرد افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج اور قافلوں پر حملوں میں ملوث ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ امریکا کی جانب سے خیر سگالی کا یہ اقدام پاک امریکا تعلقات استوار کرنے میں خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، جب کہ یہ اعلان پاک امریکہ مذاکرات سے چند گھنٹے قبل کیا گیا ہے۔

 

      متعلقہ خبریں