جیسا کہ ملتان کو مزارات لاہور کو باغات اور کراچی کو روشنیوں اور رنگ و نور کا شہر کہا جاتا ہے اسی طرح راولپنڈی اور اسلام آباد ”جڑواں شہروں“ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ اسلام آباد کی ترتیب سے بنی ہوئی عمارات اور پہاڑیاں اپنی طرف کھینچتی ہیں تو راولپنڈی کے پارکوں کا اپنا ایک حسن ہے انہی میں سے ایک ”ایوب نیشنل پارک“ ہے جسے بلاشبہ پاکستان کے خوبصورت پارکوں میں شمار کیا جاتا ہے
آپ بچے ہیں بڑے یا بوڑھے اس جگہ آکر بور نہیں ہوں گے یہ راولپنڈی کے باسیوں کا دعویٰ ہے وہ کہتے ہیں کہ اس پارک میں تمام تر قدرتی خوبصورتیاں پہاڑ، جنگل، جھیل، میدان اور جنگلی حیات یعنی وہ سب کچھ موجود ہیں جسے آپ دیکھنا چاہتے ہیں خصوصا جمعہ اور اتوار کو یہاں سینکڑوں افراد سیر کے لیے آتے ہیں ماحول اس قدر صاف ستھرا اور اتنا اچھا رکھا گیا ہے کہ یہ ملک کا بہترین پارک لگتا ہے۔پارک میں داخل ہوتے ہی ایک خوبصورت تاثر پیدا ہوتا ہے جوں جوں صاف راستوں پر چہل قدمی کرتے ہوئے آپ آگے بڑھتے ہیں آپ کو تازگی اور فرحت کا احساس ہونے لگتا ہے
سڑکوں پر چونے کے پتھر کے پاﺅڈر سے نشان لگائے گئے ہیں یہ نشان آپ کی رہنمائی کرتے ہیں پارک کے بائیں حصے میںجائیں تو پہاڑی کی چوٹی ہے یہاں پر مرد اور خواتین جاگنگ کرتے نظر آتے ہیں اس جگہ اکثر خاموشی کار اج ہوتا ہے اس لیے اسے آرام کے خواہش مند افراد کا پسندیدہ مقام بھی کہا جاسکتا ہے اس پہاڑی کے قریب بھی میدانی علاقہ ہے جہاں پر شرارتی بچے پرندوں سے کھیلتے ہوئے بہت بھلے لگتے ہیںبچوں کی کوشش ہوتی ہے کہ بھاگ کر سب سے پہلے اس جگہ پر پہنچ جائیں جب وہ اپنی توتلی زبان میں ان پرندوں سے گفتگو کی کوشش کرتے ہیں
تو بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کے چہروں پر مسکراہٹ کھیلنے لگتی ہے ایوب نیشنل پارک میں بچوں کی پسند کی بہت سی چیزیں ہیں نوجوان بھی ٹولیوں کی شکل میں یہاں آتے ہیں اور اکثر فوک گیت گنگناتے دکھائی دیتے ہیں نزدیک ہی ایک جھیل ہے جس میں تیرتی سفید بطخیں دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کہ تفریح کے موڈ میں ہوں جب بلند قامت درختوں کی شاخوں میں سے گزر کر سورج کی کرنیں پانی پر پڑتی ہیں تو یہ منظر بہت دلکش لگتا ہے۔
ایوب پارک میں پرندوں اور جانوروں کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں چیتے، بندر، ریچھ، ہاتھی اور دوسری بہت سی پیاری پیاری چیزیں آپ کی تفریح کے لیے یہاں موجود ہیں۔ زیبرا اور ایک کالا بھارتی بندر لوگوں کی توجہ کا خصوصی مرکز ہوتا ہے شیر کی غراہٹ تو بچوں کا دل دھلا دیتی ہے لیکن گھبرائیے نہیں یہ اصلی نہیں اس کا مجسمہ ہے جو پاکستان کے معروف مصور مجسمہ ساز ایس ایم خالد نے بنایا ہے یہاں کی ایک خاص شے یعنی ”پیپسی جنگل کنگڈم“ ہے اس میں ریموٹ کنٹرول جھولے، بڑی بڑی کشتیاں، تالاب ہیں کے پاس بھی ہر وقت نوجوانوں کا بہت رش ہوتا ہے۔
ایوب پارک میں سیر کے لیے آنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک منفرد جگہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آپ وہاں جا کر دن بھر کی تھکاوٹ اور پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں پارک کا پرسکون ماحول آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے شاید اس لیے طلبہ اور لکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد ہر وقت ایوب پارک میں نظر آتی ہے پارک میں جا کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کو مشورہ دے رہا ہو کہ اپنی مصروف زندگی میں سے تفریح کے لیے وقت ضرور نکالیئے اور اپنے محسوسات کو خوشگوار بنانے کے لیے اس مقام پر کچھ وقت ضرور گزارئیے۔
اگر آپ کو کبھی راولپنڈی جانے کا اتفاق ہو تو ایوب نیشنل پارک ضرور دیکھئے اس کے بغیر راولپنڈی کی سیر ادھوری رہ جائے گی۔