لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی، اس نے بچے کو جنم دیا تو ساتھ ہی ایسی بات کہہ دی جو ہر شخص کا دل چیر دے

نئی دلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم یوں تو معمول کی بات سمجھے جاتے ہیں لیکن رواں سال اگست میں ایک ایسا افسوسناک واقعہ خبروں کا موضوع بنا کہ جس نے ہر صاحب دل انسان کی آنکھوں کو نم کر دیا۔ لکھنو شہر کے ایک نواحی گاﺅں سے تعلق رکھنے والی 12 سالہ لڑکی کو اس کے ہمسایہ 25 سالہ نوجوان نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس کے نتیجہ میں لڑکی حاملہ ہو گئی، لیکن یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب لڑکی کو حاملہ ہوئے پانچ ماہ گزر چکے تھے۔ درندہ صفت ملزم نے اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے کر خاموش کروا رکھا تھا لیکن بالآخر حقیقت خود ہی سب کے سامنے آ چکی تھی۔ لڑکی کے غریب والدین نے عدالت سے رجوع کیا لیکن حمل کی مدت اتنی ہو چکی تھی کہ اب قانون کے مطابق اسقاط ممکن نہیں تھا۔
اس دردناک داستان کا اگلا باب اب سامنے آیا ہے اور یہ کسی طرح بھی پہلے گزر چکے المیے سے کم نہیں۔ لکھنو کے ایک ہسپتال میں اس لڑکی کے ہاں ایک بچے کی پیدائش ہو چکی ہے، لیکن کمسن لڑکی اسے بچے کو قبول کرنے پر تیار نہیں۔ وہ سنگین نفسیاتی مسائل سے دوچار ہے اور بچے کو اپنے ساتھ رکھنے پر تیار نہیں ہے۔ لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی بہت رسوا ہو چکے ہیں اور اب اس بچے کو اپنے ساتھ لے جا کر مزیدرسوائی برداشت نہیں کر سکتے۔ہسپتال کی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سریتا سکسینا کا کہنا تھا کہ لڑکی کو 48 گھنٹے زیر مشاہدہ رکھا جائے گا اور اس کے بعد اسے گھر جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔ ڈاکٹر سریتا کے مطابق نومولود بچہ صحتمند ہے لیکن پیدائش کے فوری بعد ماں سے علیحدہ کر دینا اس کے لئے نقصان دہ ثابت ہو گا۔ اسے جنم دینے والی اس کی کمسن ماں جسمانی طور پر اس کی ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہے اور نا ذہنی طور پر اتنی صحتمند ہے کہ اس کی دیکھ بھال کر سکے۔
محض اپنی حیوانیت کی تسکین کے لئے ایک کمسن بچی کی عزت پامال کرنے والے درندے سے یقینا یہ نومولود سوال کر رہا ہو گا کہ کیوں وہ باپ کے سائے سے بھی محرو م ہے اور ماں کی ممتا بھی اس کے مقدر میں نہیں۔