سابق بھارتی وزیراعظم چل بسے

2018 ,اگست 16



نئی دہلی (مانیٹرنگ رپورٹ) ہندوستان کے انتہائی اہم اور قد آور لیڈروں میں شمار ہونے والے سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی طویل علالت کے باعث  93 سال کی عمر میں چل بسے، وہ سالوں سے شدید بیمار اور گذشتہ تین ماہ سے آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز ) میں زیر علاج تھے ،اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر ہندوستانی صدر رام ناتھ کووند ،وزیر اعظم نریندرا مودی ،سونیا گاندھی ،امیت شاہ ،راہول گاندھی راجناتھ سنگھ سمیت تمام بھارتی سیاسی قیادت نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قد آور رہنما اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی93سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد دہلی کے آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں انتقال کر گئے۔

انہوں نے شام پانچ بج کر5منٹ پر آخری سانس لی۔اٹل بہاری باجپائی کو گردوں کے عارضہ، پیشاب میں انفیکشن ، سینے میں تکلیف اور سانس کی نالی میں انفیکشن کے باعث ایمز میں داخل کیا گیا تھا ،گزشتہ روز اٹل بہاری واجپائی کو  طبیعت بگڑنے پر لائف سپورٹ سسٹم کیساتھ منتقل کیا گیا تھا اور انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ میں مصنوعی سانس دلائی جا رہی تھی،ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم 24گھنٹے ان کی نگہداشت میں لگی تھی اور وقفہ وقفہ سے ان کی حالت کے حوالے سے میڈیکل بلیٹن جاری کیا جا رہا تھا اور ہر بلیٹن میں ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی تھی۔گذشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی بھی ان کی عیادت کے لئے ہسپتال پہنچے تھے جبکہ بھارت کے تمام مشہور اور اہم سیاسی رہنما بھی گذشتہ روز سے ہسپتال میں ان کی عیادت کے لئے آ رہے تھے ۔اٹل بہاری واجپائی تین مرتبہ ہندوستان کے وزیر اعظم رہے ،وہ پہلی بار صرف15روز تک یعنی 16 مئی 1996ءسے یکم جون 1996 تک وزیر اعظم رہے جبکہ دوسری مرتبہ 19 مارچ 1998 سے 22 مئی 2004 تک وزارت عظمیٰ کی مسند پر رہے۔بھارت کی حکمران جماعت نے اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر ملک بھر میں اپنی سیاسی سرگرمیاں منسوخ کر دی ہیں جبکہ نریندرا مودی نے بھی بھارتی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر ہندوستانی صدر رام ناتھ کووند  نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی کی موت کی خبر انتہائی درد ناک ہے ،ہمارے سابق وزیر اعظم اور سچے ہندوستانی سیاست داں نہیں رہے، ان کی کمی ہر کوئی محسوس کرے گا۔بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے بھی اٹل بہاری واجپائی کی موت پر اظہار غم کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’’ہمارے اٹل جی اب ہمارے درمیان نہیں رہے، اظہارِ غم کے لیے میرے پاس کوئی لفظ نہیں، اٹل جی نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ ملک کے نام کیا۔سابق انڈین  وزیر اعظم اور کانگریس کے سینئر لیڈر منموہن سنگھ نے اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’اٹل جی بہترین مقرر، قابل قدر شاعر، نایاب عوامی خدمت گار، بے مثال رکن پارلیمنٹ اور عظیم وزیر اعظم تھے،ان کے انتقال سے مجھے دکھ پہنچا ہے۔

دوسری طرف کانگریس صدر راہول گاندھی نے  اٹل بہاری واجپائی کے انتقال کو ہندوستان کےعظیم بیٹے کا انتقال قرار دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ لاکھوں لوگ اٹل بہاری واجپائی سے محبت  اور ان کا احترام کرتے تھے،ہم اٹل بہاری واجپائی کی کمی ہمیشہ محسوس کریں گے۔

متعلقہ خبریں