بریکنگ نیوز ایران کے تباہ کن رویے کو لگام دی جائے ورنہ۔۔۔ سعودی عرب نے اچانک انتہائی قدم اٹھا لیا

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں خطے کے اندر ایرانی سرگرمیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عالمی ادارے سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تہران کے تباہ کن رویے کو لگام دے۔ عالمی ادارے کے نام خط میں ایران کی غیر ذمہ دارانہ سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی وجہ سے خطے کی صورتحال انتہائی خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران خطے میں اپنی پراکیسز کو مسلسل مدد وتعاون فراہم کر رہا ہے جس سے دونوں ملکوں کی سلامتی، استحکام اور عالمی منڈیوں کو تیل کی ترسیل کو گزند پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ سعودی عرب نے سیکیورٹی کونسل اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ایران سے متعلق ٹھوس موقف اپنائیں۔ خط میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ جنگ روکنے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں جائیں۔سعودی عرب، ایران پر الزام عاید کرتا ہے کہ وہ حوثی ملیشیا کی مدد کر کے یمن سمیت متعدد عرب ملکوں کے استحکام کو گزند پہنچا رہا ہے۔ ان باغیوں کو بیلسٹک میزائل اور ڈرون طیاروں جیسے آلات حرب دیئے جا رہے ہیں جنہیں وہ سعودی عرب کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔یاد رہے دو روز قبل بھی سعودی عرب کی ائر ڈیفنس یونٹس نے حوثیوں کے ذریعے آپریٹ کیا جانے والا بغیر پائیلٹ ڈرون طیارہ نجران میں مار گرایا تھا۔ دوسری جانب جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریل نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران، لبنان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔ انہوں نے اپنے سعودی ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ملک لبنانی سلامتی کو یقینی بنائیں۔ جرمن حکومت کے ترجمان اشٹیفان زائیبرٹ نے برلن میں میڈیا بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ لبنان پر بات کرتے ہوئے ایران کے کردار کو زیر بحث لانا ضروری ہے۔ ترجمان نے مجموعی صورت حال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ایران، لبنانی تنظیم حزب اللہ پر اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کے مستعفی ہونے کے بعد سے لبنان کو سلامتی کے بحران کا سامنا محسوس کیا جا رہا ہے۔