وہ معصوم لڑکی جس کا پولیس والوں، سیاستدانوں اور ٹھیکیداروں سب نے ریپ کیا اور پھر۔۔۔

2018 ,اگست 1



نئی دلی(مانیٹرنگ رپورٹ) بھارت میں سنگین جنسی جرائم بہت بڑے پیمانے پر ہوتے ہیں اور متاثرین کو انصاف ملنے کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس ملک میں جنگل جیسی صورتحال کیوں پیدا ہو چکی ہے، یہ جاننا چاہیں تو بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ سے تعلق رکھنے والی اس نوعمر لڑکی کی المناک داستان سن لیجئے جسے ایک سال تک درجن سے زائد طاقتور لوگوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا، اور وہ بھی اس کی عزت لوٹتے رہے جن کا کام شہریوں کی عزت کا تحفظ کرنا ہے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس لرزہ خیز کیس کا انکشاف جھاڑ کھنڈ کے وزیراعلٰی رگھوبار داس کی کھلی کچہری میں اس وقت ہوا جب ایک 14 سالہ لڑکی کے والدین اپنی فریاد لے کر وہاں آن پہنچے۔ متاثرہ لڑکی نے خود وزیراعلٰی کو بتایا کہ ایک سال تک اسے قید میں رکھا گیا اور اس دوران کل 16 افراد نے بارہا اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ حاملہ ہونے پر زبردستی اس کا اسقاط حمل بھی کروایا گیا۔

لڑکی کے والدین نے بتایا کہ ان کی بیٹی کی عصمت دری کرنے والوں میں دو پولیس افسران، چند سیاستدان، اور ان کے ساتھی ٹھیکیدار شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان انتہائی با اثر ہیں جس کی وجہ سے کوئی انہیں ہاتھ لگانے کو تیار نہیں۔ بدقسمت لڑکی کی فریاد سننے والے وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ ملزم جتنے بھی طاقتور ہوں انہیں قانون کے کٹہرے میں ضرور لایا جائے گا، تاہم یہ بھی یاد رہے کہ تاحال ملزمان کے خلاف کسی بھی قسم کے ایکشن کی خبر سامنے نہیں آئی۔

متعلقہ خبریں