امریکا نے روس سے ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ منسوخ کردیا

2019 ,فروری 1



واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک): امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے روس کے ساتھ برسوں پرانے درمیانے درجے کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق معاہدے کو باضابطہ طور پر منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ برس عندیہ دیئے جانے کے بعد بالآخر امریکا نے روس کے ساتھ 1984ء میں کیے گئے درمیانی رینج کے ایٹمی ہتھیاروں کی بندش سے متعلق معاہدے کی منسوخی کا باضابطہ اعلان کردیا۔ وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے معاہدے کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ امریکا کی جانب سے مکمل پاس داری کرنے کے باوجود روس کافی عرصے سے ایٹمی معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کرتا رہا جو اب ناقابل برداشت ہوگیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ کوئی بھی معاہدہ یک طرفہ پر زیادہ عرصے تک نہیں چل سکتا، روس کے رویے کی وجہ سے امریکا انتہائی قدم اُٹھانے پر مجبور ہوا ہے جو کہ خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے بے حد ضروری تھا۔ امریکا اور روس کے درمیان 1987ء میں درمیانی رینج کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق ایک معاہدہ طے پایا تھا جس پر اُس وقت کے امریکی صدر رونالڈ ریگن اور روس کے صدر میخائل گوربا چوف نے دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے فیصلہ کیا تھا کہ زمین سے مار کرنے والے 300 سے 3 ہزار 4 سو میل تک کی رینج والے بیلسٹک اور کروز میزائلوں کو ختم کردیا جائے گا اور آئندہ اس رینج کے میزائل نہیں بنائے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں