نیوزی لینڈ حملے کے بعد اب مسجد نور کو دوبارہ کس نے تعمیر کیا؟ جان کر ہو کوئی عش عش کر اُٹھے گا
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع مارچ 24, 2019 | 18:50 شام

ولنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دومساجد پر حملے کے بعد ان کی تعمیر و مرمت کا کام دنوں میں مکمل ہو گیا اور انہیں نمازیوں کے لیے دوبارہ تیار کر دیا گیا۔ آپ یہ سن کر بے اختیار عش عش کر اٹھیں گے کہ ان مساجد کی تعمیر و مرمت کا کام پولیس اور سرکاری صفائی عملے نے کیا۔ اس کے علاوہ حکام نے مساجد کی صفائی اور تعمیرومرمت کے لیے ٹھیکیداروں کی خدمات بھی حاصل کیں۔ اس کے لیے پولیس آفیسرز ، صفائی عملہ اور ٹھیکے لینے والی کمپنیوں کے ملازمین اپنی ڈیوٹی سے کئی گھنٹے زائد وقت تک کام کرتے ر
ہے اور ہفتوں کا کام دنوں میں کرکے مساجد کو نمازیوں کو لیے دوبارہ کھول دیا گیا، رپورٹ کے مطابق مساجد کی تزئین و آرائش کے لیے پینٹرز، پلاسٹررز، قالین بچھانے والوں اور صفائی کرنے والے نے دن رات کام کیا۔ ان دونوں مساجد پر اب بھی پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔ اس حوالے سے کرائسٹ چرچ پولیس کے آفیسر ڈیریل سوینے کا کہنا تھا کہ ”ہم چاہتے ہیں کہ کرائسٹ چرچ کے شہری خود کو محفوظ محسوس کریں اور معمول کی زندگی گزاریں جیسے اس سانحے سے پہلے گزار رہے تھے، دوسری جانب خبر یہ ہے کہ کرائسٹ چرچ سانحے میں شہید ہونے والے پاکستانی ہیرو نعیم راشد اور ان کے بیٹے کی میت ورثا کے حوالے کی گئی ، شہدا کی میتیں وصول کرنے نعیم راشد کی والدہ، بیوہ اور بھائی نیوزی لینڈ پہنچے جہاں دونوں شہدا باپ بیٹوں کی میتوں کو پاکستانی اور نیوزی لینڈ کے قومی پرچموں میں لپیٹ کر ورثا کے حوالے کیا گیا۔اس موقع پر مقامی نوجوانوں کی طرف سے سانحے میں ہیرو کا کردار ادا کرنے والے باپ بیٹے کو منفرد انداز میں خراج تحسین کیا گیا، نوجوانوں نے ماؤری قبائل کا جنگی رقص ہاکا پیش کیا، جنگی رقص میں ہاکا میں نوجوان سینہ ٹھوک کر پاؤں زمین پر مارتے ہیں اور دشمن کو للکارتے ہیں، واضح رہےکہ کرائسٹ چرچ میں نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرنے والے پاکستانی شہری نعیم راشد دہشت گرد کو پکڑتے ہوئے شہید ہوئے ۔