خان صاحب چاہ کر بھی امریکہ اکیلے نہیں جا سکتے کیونکہ۔۔۔۔۔مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کا عسکری قیادت کو دورہ امریکہ پر ساتھ لے جانے کا پول کھول دیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ دنیا کو پتا ہے عمران خان سلیکٹڈ ہیں، اسی لیے انہیں اپنے ساتھ عسکری قیادت کو بھی امریکا لے جانا پڑا۔میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ادھر ادھر سے میسیجز ملتے ہیں لیکن اس پر ردعمل دینا آپ کی صوابدید پر ہے۔ بات چیت کیلئے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن ہم تیار نہیں ہوئے: مریم نوازانہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ن لیگ نہ رابطے کرے گی اور نہ ڈیل، ڈیل کرنا ہوتی تو نواز شریف جیل میں نہ ہوتے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیل کے لوازمات کو عمران خان جیسا سیلیکٹڈ تو پورا کر سکتا ہے لیکن میاں صاحب اور مسلم لیگ (ن) جمہوریت کی پیٹھ پر چُھرا نہیں گھونپ سکتے اور نہ ہی عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچاسکتے ہیں۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ اتوار کو ہر حال میں فیصل آباد جاؤں گی، گرفتاریاں کارکنوں کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتیں۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ) سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے سعودی عرب میں امریکی فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے خطے میں سیکیورٹی اور استحکام کے فروغ کے لیے سعودی عرب میں امریکی افواج کی تعیناتی کی منظوری دی۔امریکی محکمہ دفاع نے بھی سعودی عرب میں امریکی فوج کی تعیناتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہےکہ امریکا ابھرتے ہوئے سنگین خطرے کو روکنےکے لیے سعودی عرب میں اپنے وسائل اور فوجی دستوں کو تعینات کرے گا۔رائٹرز کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہناہے سعودی عرب میں امریکی فوج کی تعیناتی کا مقصد خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے اور دفاعی شعبے میں مشترکہ تعاون کو بڑھانا ہے۔امریکی حکام کا کہناہے کہ سعودی عرب میں 500 فوجیوں کی تعیناتی گزشتہ ماہ پینٹاگون کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کے اعلان کا حصہ ہے۔گزشتہ ماہ پینٹاگون نے مشرقی وسطیٰ میں ایک ہزار فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا تھا تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ فوجی کہاں کہاں تعینات ہوں گے۔2003 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ سعودی عرب میں امریکی فوجی تعینات کیے جا رہے ہیں۔ امریکا نے 2003 میں عراق جنگ کے اختتام پر سعودی عرب سے تمام فوجی واپس بلا لیے تھے۔امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہےکہ وہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے اثرو رسوخ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کو ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتے ہیں۔