کِم جونگ نے اپنا رنگ ہی بدل ڈالا۔۔۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو سب کے سامنے کھری کھری سنا دیں
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع جنوری 01, 2019 | 18:55 شام

شمالی کوریا (مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ کا کہنا ہے کہ وہ جوہری اسلحے کی تخفیف کے اپنے عزم پر قائم ہیں تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر امریکہ نے اس پر پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تو وہ اپنی سمت تبدیل کر لیں گے۔ کِم جونگ ان نے یہ بات نئے سال کے موقع پر اپنے سالانہ خطاب میں کہی۔ یاد رہے کہ کِم جونگ ان نے گذشتہ برس 13 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے سنگا پور میں جوہری اسلحے کی تخفیف کے حوالے سے ملاقات کی تھی تاہم اس کے ابھی تک کوئی خاص نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔ دونوں ر
ہنماؤں کی یہ ملاقات شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے جوہری ہتھیاروں کے تجربات، جن کے بارے میں شمالی کوریا کا دعویٰ تھا کہ وہ امریکہ تک پہنچ سکتے ہیں، کے بعد پیدا ہونے والی تلخیوں کے تناظر میں ہوئی۔ شمالی کوریا کے رہنما کا نئے سال کے موقع پر سالانہ خطاب ایک روایت ہے اگرچہ کم جونگ ان کی تقریر مقامی سامعین کے لیے تھی اور گذشتہ برس کی طرح اس کا بنیادی نقطہ معیشت ہی تھا، لیکن ماہرین اسے پیانگ یانگ کے بین الاقوامی ایجنڈے کے طور پر بھی لے رہے ہیں۔ شمالی کوریا کے سرکاری ٹی وی پر منگل کی صبح نشر کی جانے والی تقریر میں کِم جونگ ان کا کہنا تھا: ’اگر امریکہ نے پوری دنیا کے سامنے کیا ہوا وعدہ پورا نہ کیا اور ہم پر پابندیوں اور دباؤ پر مصر رہا تو ہمارے پاس یہ اختیار ہے ک ہم اپنی حاکمیت اور مفادات کے تحفظ کے لیے اپنی سمت پر نظر ثانی کریں۔