امریکہ ابھی ہمیں جانتا نہیں ہے ہم تو ۔۔۔۔۔ ترک صدر طیب اردگان کا ایسا اعلان کر پوری دنیا کو سانپ سونگھ گیا

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی نے امریکی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے روس سے میزائل خریدنے سے متعلق معاہدے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق ترکی نے روس سے ایس400 میزائل ٹیکنالوجی خریدنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ روس جون یا جولائی میں ترکی کو میزائل کی پہلی قسط فراہم کرے گاn جس کے بعد ترکی کے دفاعی نظام کا شمار دنیا کے بہترین دفاعی نظام میں تصور کیا جائے گا۔قبل ازیں امریکا نے روس سے ایس-400 میزائل ٹیکنالوجی خریدنے کی صورت میں ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر روس سے ڈیل کی گئی تو امریکا ترکی کو ایف-35 فائٹرز جیٹ کی فراہمی روک دے گا۔ ترکی امریکا سے 100 کے لگ بھگ ایف-35 فائٹرز جیٹ خرید رہا ہے جس کے لیے پائلٹس کو امریکا میں ہی تربیت دینا تھی۔امریکی دھمکی پر ترکی کے نائب صدر فواد اْقطائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا شاید ترکی کو جانتا نہیں، ایک مرتبہ جب ڈیل کرلی تو ترکی اپنی زبان سے نہیں پھرتا، ترکی اپنے ہر فیصلے کے لیے خود مختار ہے اور قومی سلامتی پر کسی دھمکی کو خاطر میں نہیں لائے گا۔دوسری جانب ترک مسلمانوں کو بڑی خوشخبری دے دی گئی ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ترکی کی سب سے بڑی مسجد کا افتتاح کر دیا۔ مسجد پر کام کا آغاز 2013ءکے دوران کیا گیا تھا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجد میں 63 ہزار افراد کے ایک ساتھ نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔اس سے قبل ترکی کی سب سے بڑی مسجد میں 28 ہزار 500 افراد نماز پڑھ سکتے تھے جو مسجد 1998 میں تعمیر کی گئی تھی۔مسجد کے افتتاح کے بعد صدر رجب طیب اردگان نے دنیا بھر میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کی اور کہا کہ مذہب کے نام پر لوگوں کو قتل کرنا جہاد نہیں دہشتگردی ہے۔ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ مسجدوں اور چرچز پر حملہ کرنے والے چھوٹے سوچ رکھتے ہیں۔ انہیں صرف دہشتگرد کہوں گا۔