نواز شریف کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، بھارتی وزیراعظم مودی نے کتنے ارب روپے کی کرپشن کی؟ نامور صحافی نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا

2018 ,مارچ 2



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کرپش کا ناسور پوری دنیا میں پھیل چکا ہے، جس کو موقع ملتا ہے وہ اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتا ہے، ایک پاکستان میں شریف خاندان کی کرپشن کے چرچے اور کیسز چل رہے تو دوسری جانب پڑوسی ملک بھارت میں کرپشن اور لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے ،اس پر ایک موقر قومی اخبار میں معروف کالم نگار ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک نے اپنے کالم میں لکھا کہ ہیرا تاجر نیرو مودی اور پین تاجر وکرم کوٹھاری کتنے روپے کھا گئے؟ صرف 14095 کروڑ روپے! میں اس رقم کو ‘صرف‘ کیوں کہہ رہا ہوں؟کیونکہ گزشتہ ساڑھے پانچ برس میں ہمارے بینکوں کے تین لاکھ 68 ہزار کروڑ روپے کھا لیے گئے ہیں۔ یہ اتنی بڑی رقم ہے کہ دنیا کے زیادہ تر ملکوں کے کل بجٹ سے بھی زیادہ ہے۔ بھارت کے ہر گاؤں پر اس رقم میں سے پچاس لاکھ روپے لگائے جا سکتے ہیں۔ یعنی بھارت نندن ون بن سکتا ہے‘ لیکن ریزرو بینک کے تازہ آنکڑوں کے مطابق اتنی رقم ڈوبتے کھاتوں میں لکھ دی گئی ہے۔ ملک کی 27 سرکاری بینکوں کی اس رقم کو ملک کے دولت مند کھا گئے ہیں۔ نجی بینکوں کے مقابلے میں سرکاری بینکوں کو پانچ گنا زیادہ لوٹا گیا ہے‘ کیونکہ ان بینکوں کی لوٹ میں لیڈروں اور دولت مندوں کی ملی بھگت ہوتی ہے۔ لیڈر لوگ دباؤ ڈالتے ہیں اور دولت مندوں کی دس کروڑ کی ملکیت کو سو کروڑ میں گروی رکھو ا دیتے ہیں۔ پنجاب نیشنل بینک کی ٹھگی سے معلوم پڑا ہے کہ اعلیٰ افسروں کو بھی طے شدہ کمیشن ملتی ہے۔

ریزرو بینک کی رپورٹ کے بعد مودی اور کوٹھاری کے دو معاملے کھلے ہیں۔ ملک میں سینکڑوں مودیوں اور کوٹھاریوں کو ابھی رنگے ہاتھ پکڑا جانا باقی ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ سب بینک دیوالیہ ہونے کا اعلان کر دیں اور لوگ ڈر کے مارے اپنا سب پیسہ نکال کر گھر میں رکھنا شروع کر دیں۔ سرکاروں پر سے بھی لوگوں کا بھروسہ اٹھ سکتا ہے‘ کیوں کہ یہ سب بڑے ٹھگ سرکاروں کو پٹا کر رکھتے ہیں تاہم تسلی کی بات یہ ہے کہ سرکار کی نیند کھلنے پر وہ آناً فاناً چھاپے مار رہی ہےلیکن ڈر یہی ہے کہ کہیں بوفور س اور ٹوجی کی طرح یہ معاملات بھی رفع دفع نہ ہو جائیں۔ چھوٹے موٹے قرضوں کے لیے کسانوں پر احسان جتانے والی ان سرکار کو چاہیے کہ ان موٹے مگر مچھوں کو وہ عمر قید یا سیدھے پھانسی کروائے اور ان کے سبھی قریبی رشتے داروں کی پائی پائی بھی ضبط کروا دے۔ بینکوں کے بدعنوان افسروں کو بھی سخت سزا دی جائے اور ان کی ساری ملکیت ضبط کی جائے۔ علاوہ ازیں بھارتی پارلیمنٹ میں ایسا قانون پاس کرایا جائے کہ ان ٹھگوں کی ہڈیوں میں سنسنی دوڑ جائے۔

متعلقہ خبریں