2018 ,دسمبر 2
ماسکو(مانیٹرنگ رپورٹ) ماہرین طویل عرصے سے ایڈز کو جنسی بے راہ روی کا شاخسانہ قرار دیتے آ رہے ہیں جو مغربی دنیا نے اپنا رکھی ہے۔ اب روس میں یہ بے راہ روی ایسے خوفناک موڑ پر آ گئی ہے کہ انسانیت کے لیے بڑا خطرہ بن گئی ہے۔ دی مرر کے مطابق حالیہ چند سالوں میں روس اور کچھ سابق سوویت ریاستوں میں ایچ آئی وی کے اس قدر کیسز سامنے آئے ہیں کہ ماہرین کے مطابق اب ان ممالک میں یہ لاعلاج مرض ایک بے قابو وبائی بیماری کا روپ دھارنے جا رہی ہے۔ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ2017ءمیں صرف روس میں ایچ آئی وے کے 1لاکھ 4ہزار نئے کیس سامنے آئے اور ملک میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 12لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ اکثر لوگ ٹیسٹ ہی نہیں کرواتے۔
روس میں ہر ایک لاکھ لوگوں میں سے 71.1میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہو چکی ہے اور یہ شرح تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ایچ آئی وی سپیشلسٹ مسعود دارا کا کہنا تھا کہ ”جنسی بے راہ روی کے باعث روس میں ایچ آئی وی کی صورتحال اس قدر خوفناک ہو چکی ہے کہ اس کے انسداد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کیے گئے تو دنیا بڑی آفت سے دوچار ہو سکتی ہے۔“ مسعود دارا نے ایچ آئی وی کے پھیلاﺅ کی وجوہات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ”منشیات کا استعمال، جسم فروشی، مردوں کا مردوں کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنا یا خواتین کے ساتھ غیرفطری طریقے سے جنسی تعلق استوار کرناایچ آئی وی کے پھیلاﺅ کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں۔“