دنیا بھر میں سیاحوں کی تفریح کے لیے رنگا رنگ دلچسپیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے یعنی خطے تو سیاحت کے لیے ایک مسلمہ حیثیت اختیار کر چکے ہیں جہاں سیاحوں کو ان کے فارغ اوقات سے بھر پور استفادہ حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں پاکستان میں بھی سیاحت کا شعبہ روز افزوں ترقی کی منازل طے کر رہا ہے عوام کو زیادہ سے زیادہ سیاحتی سہولیات بہم پہنچائی جارہی ہیں اس اہم شعبہ میں پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت سے نت نئی تفریح گاہوں کا قیام عمل میں آرہا ہے انہی میں سے ایک سوزو واٹر پارک ہے جو اپنی نوعیت کے اعتبار سے ایک منفرد تفریح گاہ ہے۔
پانی سے تفریح کا حصول سیاحوں کا من پسند مشغلہ ہے جن میں پیراکی، غوطہ خوری، کشتی رانی، مچھلی کا شکار، موٹر بوٹنگ، واٹر سکوٹر کی سواری اور دوسرے واٹر سپورٹس شامل ہیں واٹر سلائیڈنگ بھی پانی کے کھیلوں میں ایک دلچسپ تفریح شمار کی جاتی ہے اور اس حیثیت سے تو یہ ایک امتیازی مقام بھی رکھتی ہے کہ اس سے وہ لوگ بھی تفریح حاصل کر سکتے ہیںجو تیرنا نہیں جانتے۔
سوزو واٹر پارک لاہور کے مشرق میں جلو پارک کے قریب واقع ہے برلب نہر خوبصورت جگہ پر واقع یہ تفریح گاہ 18مئی 1988ءکو سوا کروڑ روپے کی لاگت سے دو سال کے عرصہ میں مکمل ہوئی۔ یہ واٹر پارک تھائی لینڈ میں واقع ”سیام پارک“ کی طرز کا ہے لیکن اس میں نصب شدہ سامان پاکستان ہی میں بنایا گیا اور پاکستانی انجینئروں نے یہاں کے تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
قارئین کے لیے یہ بات یقینا دلچسپی کا باعث ہوگی کہ اس پارک کا نام سوزو SoZoاس کے چیئرمین سہیل لاشاری اور منیجنگ ڈائریکٹر ضوریز لاشاری کے ناموں کے پہلے دو دو حرف کا مخفف ہے سیاحوں کو صحت مند تفریح فراہم کرنے کے لیے دنیا میں کئی واٹر پارک تعمیر کیے گئے ہیں۔ سوزو واٹر پارک پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جہاں چھ واٹر سلائیڈس ہیں۔ جن کی اونچائی 62فٹ اور لمبائی 225فٹ ہے پانی کو صاف و شفاف اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق رکھنے کے لیے یہاں فلٹر پلانٹ کے علاوہ کلورین اور چونے کے پانی کا پلانٹ نصب کیا گیا ہے۔ پانی کو موسم کے مطابق موزوں درجہ حرارت پر رکھنے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ واٹر سلائیڈوں کے علاوہ سوئمنگ پول، منی ٹرین، ہوائی جھولا، ریسنگ کاریں، جوائنٹ ویل، راکٹ، بحری جہاز، جمپنگ کاریں، ملی گلی، واٹر بوٹس، سنگل انجن، وغیرہ انڈور گمیز، بیڈ منٹن اور ٹیبل ٹینس یہاں کی تفریح کو دوبالا کرتے ہیں۔
واٹر سلائیڈ لوہے کا بنا ہوا ایک لمبوترا ڈھانچہ ہوتا ہے جس پر جسم کو رگڑ سے بچانے کے لیے فائبر گلاس کی تہہ چڑھی ہوتی ہے اس سلائیڈ پر پانی رواں ہوتا ہے نوجوان سلائیڈ پر سیڑھیوں کے ذریعے اوپر جاتے ہیںاور اس پر سیدھا الٹا لیٹ کر کھڑے ہو کر اور دوسرے مختلف طریقوں سے پھسلتے ہیں۔ بچوں کے پھسلنے کے لیے نسبتاً کم اونچی سلائیڈ بنائی گئی ہے۔ سلائیڈوں پر بہتے ہوئے پانی پر پھسلنے کا تجربہ لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا یہ منفرد تجربہ خود سلائیڈنگ کرنے سے حاصل کیا جاسکتا ہے یا اس کا اندازہ وہاں پر سلائیڈنگ کرتے ہوئے نوجوان اور بچوں کے دمکتے چہروں کو دیکھ کر اور فرط مسرت سے نکلتی ہوئی ان کی آوازوں کو سن کر کیا جاسکتا ہے وہاں اس بات کا شدت سے احساس ہوتا ہے کہ ہمارے نوجوانوں کی قوت کے مثبت اخراج کے لیے ایسے تفریحی پارکوں کی کس قدر ضرورت ہے۔
اس منصوبہ کی تکمیل میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور سابق وزیر اعظم جناب نواز شریف اور ٹی ڈی سی پی کے سابق مینیجنگ ڈائر یکٹر سلمان صدیق نے کردار ادا کیا اور ہر مرحلے میں ممکنہ سہولتیں بہم پہنچائیں۔ سوز و پارک کے آئندہ منصوبہ جات میں ایک مخروطی طرز کے ویو پول کی تعمیر شامل ہے جہاں سمندر کی طرح لہریں پیدا کی جائیں گی لوگ اس نئی دلچسپ تفریح سے بیحد محظوظ ہوں گے اس کے علاوہ یہاں نشانہ بازی کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔
عوام میں پانی کی تفریحات کو مقبول عام بنانے کے لیے سوزو واٹر پارک میں سوئمنگ اور واٹر سلائیڈنگ کے مقابلے بھی منعقد کروائے جاتے ہیں پارک میںبڑوں کے لیے 20روپے اور بچوں کے لیے 12روپے ٹکٹ مقرر ہے اس ٹکٹ میں واٹر سلائیڈنگ کے علاوہ کئی دوسری تفریحات سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔ جو طالب علم گروپوں کی شکل میں یہاں آتے ہیں انہیں پچاس فیصد رعائیت دی جاتی ہے یہاں مختلف گروپوں کے لیے انفرادی بکنگ کا انتظام بھی موجود ہے۔